پشانہ سانحہ کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے ، اعظم خان

صوبے اور وفاق میں اہم می-ٹنگز ہوئی ہیں ہم نے ایپکس اجلاس بلایا ہے جس میں کورکمانڈر بھی موجود ہونگے،نیکٹا کی طرف سے چند سیاسی راہنمائوں کے نام بھی بتائے گئے ہیں جن کو خطرات لاحق ہیں، نگران وزیر داخلہ کا پشاور سانحہ پر ایوان بالا میں اظہار خیال

بدھ 11 جولائی 2018 21:38

ًِّاسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جولائی2018ء) نگران وزیر داخلہ اعظم خان نے پشاور سانحہ پر ایوان بالا کو بتایاہے کہ اس واقعہ کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے۔ گزشتہ شب اور صبح صوبے اور وفاق میں اہم می-ٹنگز ہوئی ہیں۔ آئندہ کل ہم نے ایپکس اجلاس بلایا ہے جس میں کورکمانڈر بھی موجود ہونگے۔ قبل نیکٹا کے ساتھ میٹنگ میں دہشت گردانہ کاروائیوں کا بتایا گیاتھا۔

نیکٹا کی طرف سے چند سیاسی راہنمائوں کے نام بھی بتائے گئے ہیں جن کو خطرات لاحق ہیں۔

(جاری ہے)

نیکٹا نے اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کے ذمہ دار ان کے ساتھ میٹنگ کی تھی جو کہ ناگزیر وجوہات کی بناء پر ممکن نہیں ہوسکی۔ صوبائی حکومت کی طرف سے دی جانیوالی رپورٹ کے مطابق ہارون بلور کسی سیاسی سرگرمی میں نہیں بلکہ ایک چائے کی دعوت پر گئے تھے۔ میں ساری سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ جب تک حالات بہتر نہیں ہوتے جب تک احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ انہوں نے اس موقع پر رکن سینٹ کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے ردعمل میں کہا کہ آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں ڈالاگیا ہے ۔