بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف ہولناک جنگ چھیڑ رکھی ہے

کشمیری عوام تحریک آزادی کی جدوجہد سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے‘ اشرف صحرائی

بدھ 11 جولائی 2018 21:56

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںتحریک حریت جموںو کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ بھارت نے نہتے کشمیری عوام کے خلاف ہولناک جنگ چھیڑ رکھی ہے کیونکہ وہ بھارت کی جبری غلامی سے آزاد ی حاصل کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے جواپنے گھر میںنظربند ہیں نادی ہل رفیع آباد میں شہید عبید منظور لون کے جنازے میں شریک لوگوں سے ٹیلیفون پرخطاب کرتے ہوئے موصوف کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

عبید منظور لون 22جون کو بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوا تھا اورگیارہ روز تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد ہسپتال میںجاں بحق ہوگیا۔ محمد اشرف صحرائی نے ضلع شوپیان کے علاقے کُندلن میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو بھی زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا نوجوان نسل جموں وکشمیر کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہی ہے۔

انہوں نے نہتے اور معصوم شہریوںکو گولیاں برساکر زخمی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز کے مظالم سے کشمیری عوام تحریک آزادی کی جدوجہد سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے ۔ محمد اشرف صحرائی نے کہاکہ بھارت نے جموں وکشمیر کو فوجی طاقت کی بنیاد پر ہڑپ کررکھا ہے اور کشمیری عوام نے بھارتی غلامی کو کبھی تسلیم نہیں کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 70سال سے سیاسی اور جمہوری طریقے سے جدوجہد کررہے ہیں لیکن بھارت نے کشمیریوں کی اس جدوجہد کو کبھی خاطر میں نہیں لایا بلکہ کشمیری عوام پر بے پناہ مظالم ڈھائے ۔

لاکھوں انسانوں کا بلاجواز خون بہایاگیا، عصمتیں اور عزتیں تار تار کی گئیں اور جائیداد اور املاک کو خاکستر کیاگیا۔ محمد اشرف صحرائی نے کہاکہ ان تمام مظالم کے باوجود کشمیری عوام آزادی کی شاہراہ پر گامزن ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کی تازہ مثال عبید منظور لون کی شہادت ہے جو کسی احتجاج یا مظاہرے میں شامل نہیں تھا اور نہ اس نے کوئی پتھرپھینکا تھا بلکہ کالج سے واپس آکر اپنے گھر جارہا تھا اور بھارتی فوجیوں نے اس کو نشانہ بناکرگولی مار دی۔

محمد اشرف صحرئی نے کہاکہ 2016ء میں بھارتی فوجیوں نے عبید کے چچیرے بھائی وسیم احمد لون کو بھی اسی طرح گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کیاتھا۔انہوںنے کہا کہ جموں وکشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیاگیاہے جہاں ہرطرف قتل وغارت اور ظلم وتشدد کا خونین کھیل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوپیان، پلوامہ اور کولگام اضلاع میں نہتے عوام پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور آج بھی شوپیان کے علاقے کُندلم میں فوجی محاصرے کے دوران تین نوجوانوں کو شہیدکیا گیا،مکانات کو زمین بوس اور درجنوں افراد کو گولیوں اور پیلٹ گنوں سے چھلنی کیا گیا ۔

انہوں نے کہا بھارتی حکمرانوں کو دھونس، دباؤ اورقتل وغارت کا بازار گرم کرنے کے بجائے مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پسِ منظر میں حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔