سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

بدھ 11 جولائی 2018 23:09

سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2018ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیر مملکت اورمسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو بعد میں سنایا جائے گا۔ عدالت نے فیصلے کی تاریخ کا اعلان کئے بغیر ہدا یت کی کہ فیصلہ سنائے جانے کے روز طلال چوہدری عدالت میں حاضر ہوں گے۔

بدھ کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سردار طارق مسعو د پر مشتمل تین رکنی بنچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضی نے پیش ہوکر اپنے دلائل میں موقف اپنایا کہ ان کے موکل کیخلاف کوئی ایسی چیز ثابت نہیں ہوئی جو توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے، میرے موکل توہین عدالت کا سوچ بھی نہیں سکتے، میری استدعا ہے کہ اس معاملے میں درگزر سے کام لیا جائیاور میرے موکل کے ساتھ نرمی کامظاہرہ کیاجائے۔

(جاری ہے)

جسٹس گلزار احمد نے ان سے کہا کہ آپ کے موکل طلال چوہدری نے سماعت کے دوران کبھی عدالت سے معافی نہیں مانگی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عامرالرحمان نے موقف اپنایا کہ طلال چوہدری نے ججوں کو پی سی او کے بت کہتے ہوئے کہاکہ جو عدالت میں بیٹھے ہیں ان کوباہرنکالا جائے، ان کی تقریر کی سی ڈی موجود ہے جس سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انہوں نے یہی کچھ کہا ہے ، دوسری جانب طلال چوہدری نے عدالت میں پیش کئے مواد پر کبھی اعتراض نہیں کیا اور نہ ہی کسی مرحلے پر معافی مانگی، آرٹیکل 176 کے تحت چیف جسٹس اور عدالت عظمیٰ کے ججز عدالت ہیں اورطلا ل چوہدری نے ان کیخلاف جوزبان استعمال کی ہے وہ توہین عدالت کے سوا کچھ نہیں، اس لئے ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ فیصلہ سنائے جانے کے روز طلال چوہدری عدالت میں حاضرہوں ۔