Live Updates

یوم شہدائے کشمیر کل جمعہ کوانتہائی عقیدت واحترام سے منایا جائے گا

شواہد پر مبنی رپورٹ نے بھارت کی سیاسی عسکری قیادت اور پالیسی سازوں کے ایوانوں میںبھونچال برپا کر دیا ہے

جمعرات 12 جولائی 2018 13:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2018ء) ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف، پاکستان کے چاروں صوبوں گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر میں یوم شہدائے کشمیر کل جمعہ کوانتہائی عقیدت واحترام ، قومی یکجہتی اس اس تجدید عہد کے ساتھ منایا جارہا ہے کہ جب تک کشمیر بھارت کے جابرانہ تسلط سے آزاد نہیں ہوتا ہماری پرامن جمہوری خود رو پودوں کی طرح اگنے والی تحریک آزاد ی آخری کشمیری آخری سانس تک جاری رہے گی ،13جولائی 1931 ء کو سرینگر جیل میں مقدمے کی سماعت کے دوران اللہ اکبر کی صدا ء میں شروع ہونے والے مقدس مشن کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے عام ہڑتال ہو گی کاروباری مراکز بند رہیں گے ، تمام ضلعی ، تحصیل ، سٹی مقامات پر جلسے جلوس ریلیاں ، احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ،جبکہ مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ قابض بھارتی افواج کے مظالم ، بدترین ریاستی دہشت گردی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، کرفیو کے نفاذ ، پیلٹ گن کے استعمال ، کالے قوانین کے نفاذ پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو احتجاجی یاداشت ارسال کی جائے گی ،یوم شہدائے کشمیرکے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے میڈیاکے نمائندگان کو پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے دیرینہ حل طلب عالمی مسائل میں مسئلہ کشمیر کا باوقار منصفانہ حل چارٹر آف ڈیمانڈ سیکیورٹی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق یک از ہے جب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی قوتیں با اثر ممالک ثالثی کا کردار ادا نہیں کرتیں تب تک دوطرفہ مذاکرات سے اس کا حل جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ، جس کی زندہ مثالیں انڈس واٹر ٹیرٹری، سیاہ چین سرکریک ، بگلہار ڈیم کے تنازعات دوطرفہ مذاکرات کے بجائے تیًسرے فریق کی مداخلت تک جا پہنچے ہیں ، تو اتنا بڑا مسئلہ جس کے لئے لاکھوں انسانوں کی زندگیاں لقمہ اجل بن چکی ہیں وہ کیسے حل ہو سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ اقدامات برائے بحالی اعتماد ،کمپوزٹ ڈائیلاگ دو طرفہ تجارت ، وفود کے تبادلے ، کشمیریوں کی خون ریزی روکنے ، جان و مال کی تباہی کے تحفظ میں بری طرح پٹ چکے ہیں ، پاک بھارت ڈیڈ لاک نیوکلیئر وار چھڑنے کا سبب بن سکتا ہے اس لئے لازم ہے کہ عالمی برداری مذاکراتی عمل شروع کرنے کے لئے بھارت پر دبائو بڑھاتے ہوئے کشمیریو ں کو شمولیت کا ٹائم فریم دینے میں سنجیدگی کا کلیدی کردار ادا کریں ، شوکت جاوید میر نے کہا اس وقت مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کا نفاذ اور اقوام متحدہ میں پیش ہونے والی سنگین خلاف ورزیوںکے دستاویزی شواہد پر مبنی رپورٹ نے بھارت کی سیاسی عسکری قیادت اور پالیسی سازوں کے ایوانوں میںبھونچال برپا کر دیا ہے جس کے بعد انہوں نے غیر اعلانیہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اگرچہ آٹھ لاکھ فوج اور پیرا ملٹری ٹروپس کی تعیناتیوں کے بعد مزید کون سی کسر رہ جاتی ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے ہندو ، ہندی ، ہندوستان کے بنیاد پرست فارمولے پر قائم رہتے ہوئے نہتے پرامن کشمیریوں کی نسل کشی کے لئے اسرائیل سے اربوں روپے ڈالر کے دفاعی معاہدات کررکھے ہیں ایک سوال کے جواب میں شوکت جاوید میر نے کہا پاکستان کی ساری بڑی سیاسی پارٹیوں میں سے صرف پیپلزپارٹی اور اس کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کی خاطر اپنے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو اور والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی طرح دو ٹوک ، غیر مببم جرات مند قومی کشمیر پالیسی کو اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنا کر ثابت کر دیا ہے کہ ان کا کشمیریوں کے ساتھ روح اور جسم کا حصہ ہے جبکہ مسلم لیگ ن بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور سجن جندال کی دوستی نے پہلے ہی اپنی ساکھ بری طرح متاثر کر رکھی ہے جبکہ تحریک انصاف نے اپنے منشور میں کشمیر کا نام تک لینا گوارہ نہیں کیا ہاں اتنا ضرور کہا ہے کہ اقتدار میں آ کر بھارت سمیت تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کریں گے ، اور اپنے سو دن کے پہلے پلان میں بھی مسئلہ کشمیر کو بھی اس طرح گول کیا جس طرح مکھن سے بال نکالتے ہیں اور ایم ایم اے کی قیادت نے قومی کشمیرکمیٹی کی چیئرمین شپ کے باوجود کروڑوں روپے کی مراعات حاصل کر کے اپنے فرائض تو کیا اپنی ذمہ داری بھی پوری نہیں کی بلکہ وہ کشمیر کو دو ممالک کے درمیان زمینی تنازعہ قرار دے چکے ہیں، بھارت نے حریت کانفرنس کے رہنمائوں کی بلاجواز گرفتاریوں نظر بندیوں اور طرح طرح کی مشکلات کے باوجود سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ اور ان کے خوددار ساتھیوں کے جذبوں میں ذرا برابر لغزش بھی نہیں لا سکے اور اب کشمیر کی بیٹی آسیہ اندرائی ، فہمیدہ صوفی اور ان کی ساتھیوں کو بد نامے زمانہ ایجنسی این آئی اے کے حوالے کر کے دہلی منتقل کیا گیا ہے جس کے بعد ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو چکا ہے لہذا کشمیریوں کا متفقہ مطالبہ ہے کہ وہ آسیہ اندرابی سمیت جملہ اسیر ران کو مقبوضہ کشمیر منتقل کرتے ہوئے شہدائے کشمیر حضرت مقبول بٹ شہید اور افضل گورو کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کئے جائیں اور بھارت کشمیریوں کو استصواب رائے کے مطابق آزادانہ زندگیاں بسر کرنے کے لئے اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کر کے جمہوری ملک ہونے کا ثبوت دے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات