مقبوضہ کشمیر ، شہید نوجوان کی نماز جنازہ میں ہزارو ں افراد کی شرکت

ترہگام میں لوگ کرفیو کے باوجود سرا پا احتجاج ،پیلٹ لگنے سے متعدد نوجوان زخمی ،کشتواڑ میں ہڑتال

جمعرات 12 جولائی 2018 18:05

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع کپواڑہ کے علاقے تریہگام میں گزشتہ رات پر امن مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے 22سالہ نوجوان خالد غفار ملک کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نوجوانوں کو تریہگام میں اپنے آبائی قبرستان میں بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا ۔

قابض انتظامیہ نے نوجوان کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے تریہگام میں کرفیو نافذ کر دیاہے تاہم نماز جنازے کے بعد لوگوں نے کر فیو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے زبردست مظاہرے شروع کر دیے۔ بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے بعد مظاہرین اور فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق پیلٹ لگنے سے محمدیوسف بٹ نامی ایک نوجوان سمیت متعدد نوجوان زخمی ہو گئے۔ آخری اطلاعات تک فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔ قابض انتظامیہ نے لوگوں کو تازہ ترین صورت حال کے بارے میں ایک دوسرے کو معلومات کی فراہمی سے روکنے کے لیے پورے ضلع کپواڑ ہ اور ضلع بارہ مولہ کے کچھ علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں۔

طلباء کو احتجاج مظاہروں سے روکنے کے لیے ضلع کپواڑہ میں تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔دریں اثنا قابض بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیریوں کے قتل کے خلاف آج جموں خطے کے کشتواڑ اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال ہے۔ ہڑتال کی کال جامع مسجد کشتواڑ کے امام اور مسلم شوریٰ کمیٹی کے سربراہ فاروق احمد کچلو نے دی ہے ۔ فاروق احمد کچلو نے ایک بیان میں قابض فورسز کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔