الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ 88 سیاسی جماعتوں نے عمومی نشستوں پر پانچ فیصد ٹکٹ خواتین کو جاری کئے ہیں۔

یہ خبریں درست نہیں کہ اس قانون پر عملدرآمد نہیں کرایا جا سکا،الیکشن کمیشن

جمعرات 12 جولائی 2018 19:44

الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ 88 سیاسی جماعتوں نے عمومی نشستوں پر پانچ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2018ء) الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ جماعتوں میں سے انتخابات میں حصہ لینے والی 88 سیاسی جماعتوں نے عمومی نشستوں پر پانچ فیصد ٹکٹ خواتین کو جاری کئے ہیں۔ یہ خبریں درست نہیں کہ الیکشن کمیشن اس قانون پر عملدرآمد نہیں کرا سکا۔ جمعرات کو الیکشن کمیشن کے ترجمان نے وضاحت کی کہ عورت فائونڈیشن کے الزام پر مبنی خبر شائع ہوئی ہے کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں سے عورتوں کے لئے پانچ فیصد عمومی نشستوں پر ٹکٹ کی شرط پر عملدرآمد نہیں کروا سکا، تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات کی الاٹ منٹ کے موقع پر انہوں نے یہ حلف نامہ دیا تھا کہ وہ پانچ فیصد ٹکٹ خواتین امیدواروں کو جاری کریں گی، قانونی طور پر سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات پہلے الاٹ کئے گئے اور امیدواران کو ٹکٹ بعد میں جاری کئے گئے، اگر کسی سیاسی جماعت نے اپنے بیان حلفی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسا نہیں کیا تو الیکشن کمیشن ان کے خلاف حسب ضابطہ کارروائی کرے گا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن پر یہ الزام غلط ہے کہ اس نے انتخابی نشان غلط الاٹ کئے، الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ 120 سیاسی جماعتوں میں سے 107 کو انتخابی نشان الاٹ کئے گئے، ان میں سے 12 سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ نہیں لے رہیں، 88 سیاسی جماعتوں نے 5 فیصد ٹکٹ خواتین کو جاری کئے صرف سات جماعتوں نے اس پر عمل نہیں کیا۔ ترجمان نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات اس لحاظ سے تاریخی ہیں کہ اس میں بڑی تعداد میں خواتین حصہ لے رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی اس حوالے سے کاوشیں سراہی جانی چاہئیں۔