کرپشن زدہ لوگوں کو اسمبلیوں میں نہیں آنا چاہئے ،

لندن فلیٹس اسکینڈل میںشریف فیملی کے خلاف احتساب عدالت کا فیصلہ بد عنوانی کے خاتمے کے لئے بارش کا پہلا قطرہ ہے، کرپشن جس نے بھی کی اسے سزا ضرور ملنی چاہئے، سابقہ حکمرانوں کی کارکردگی سے عوام سخت نالاں اور ناراض ہیں، پانامہ میں شامل 436پاکستانیوں اور قرضے معاف کرانے والوں سے بھی لوٹی گئی دولت کی پائی پائی وصول کی جانے چاہئے، سا بق چیف جسٹس آ ف پا کستان افتخار چو ہدری کا تقر یب سے خطاب

جمعرات 12 جولائی 2018 20:12

کرپشن زدہ لوگوں کو اسمبلیوں میں نہیں آنا چاہئے ،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جولائی2018ء) سابق چیف جسٹس آف پاکستان اور پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ کرپشن زدہ لوگوں کو اسمبلیوں میں نہیں آنا چاہئے لندن فلیٹس اسکینڈل میں نواز شریف اوران کی فیملی کے خلاف احتساب عدالت کا فیصلہ بد عنوانی کے خاتمے کے لئے بارش کا پہلا قطرہ ہے کرپشن جس نے بھی کی اسے سزا ضرور ملنی چاہئے سابقہ حکمرانوں کی کارکردگی سے عوام سخت نالاں اور ناراض ہیں پانامہ میں شامل 436پاکستانیوں اور قرضے معاف کرانے والوں سے بھی لوٹی گئی دولت کی پائی پائی وصول کی جانے چاہئے، ان الفاظ کا اعادہ انہوں نے دورہ کراچی کے دوارن جمعیت علماء پاکستان نیازی کے مرکزی رابطہ آفس میں JUPنیازی کے مرکزی چیف آرگنائزر سفیرامن چیئرمین ’’کاگف‘‘ پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی کی جانب سے آستانہ عالیہ ’’بھیج پیر جٹا ‘‘ میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ان کی پارٹی کے قومی اسمبلی کے امیدوار وہاب بلوچ اور صوبائی اسمبلی کے امیدواران جبکہ ’’کاگف‘‘ کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل سہل افضل جٹ،مشیر قانون احمد مہران گورایا ایڈوکیٹ، سیکریٹری اطلاعات سندھ محمد جنید احمداور کراچی ڈویژن صدر اشفاق محمد خٹک ، جنرل سیکریٹری محمد عالم اور دیگرعہدیداران بھی موجود تھے اس موقع پرصاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم موجودہ بد عنوان نظام سے آزادی اور چھٹکارا چاہتی ہے ، عوام نے بد عنوان عناصر اور حکمرانوں کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے کرپٹ عناصر سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گاانہوں نے کہا کہ جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آمریت کے خلاف عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرکے جو پودہ لگایا تھا آج اس کا پھل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی صورت میں عوام کو مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال بالخصوص انتخابات پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج جسٹس افتخار محمد چوہدری کا آستانہ عالیہ پر آنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وہ روحانیت کی ترویج اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کیلئے اپنی پارٹی کے پلیٹ فارم سے کوشاں ہیں لہٰذاJUPنیازی اور ’’کاگف‘‘ ان کے امیدواروں کی بھرپور حمایت کرے گی اس موقع پر چیف جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ فوج اور سیکورٹی اداروں و پولیس نے کراچی میں امن کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور قربانیاں دیں ہیں لہٰذا مستقل قیام امن کے لئے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد جاری رہنا چاہئے لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں نے چائنہ کٹنگ اور غیر قانونی ہائوسنگ اسکیموں کے ذریعے سادہ لوح عوام کو تو لوٹا ہے مگر قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچایا ہے ایسے لوگ مہذب معاشرے کے لئے نا سور کی حیثیت رکھتے ہیں جن کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے انہوں نے کہاکہ ہمارا دین امن ، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے لہٰذا ہمیں اپنے رویوں میں لچک پیدا کرنی ہوگی اور اولیاء کی تعلیمات کا اپنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ الیکشن میں موروثی سیاستدانوں کا صفایا ہوجائے گاجبکہ ہماری منزل اقتدار نہیں عوام کو حقوق دلانا ہے انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی سربلندی اور اس پر عمل درآمد کیلئے فرقہ واریت اور صوبائی عصبیت کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے پاس سب سے بڑی وراثت نبی کریمؐ کا عشق اور ختم نبوت ہے مسلمان یہود و ہنود کی سازشیں ناکام بنانے کے لئے متحد ہوجائیں انہوں نے کہا کہ مخالف جماعتوں نے حصول اقتدار کے لئے سیاسی انتہاء پسندی کی روش اختیار کررکھی ہے اور مفاد پرست خود غرض حکمرانوں نے ملک کو دیوالیہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ غریب طبقات کی فلاح اور ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی نے جو منشور دیا ہے وہ تمام پارٹیوں سے مثالی منشور ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ملک کو خوشحالی اور ترقی کی جانب گامزن کیا جاسکتا ہے انہوں نیJUPنیازی اور ’’کاگف‘‘کی جانب سے جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدواروں پر اعتمادکا اظہار اور حمایت کرنے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے JUPنیازی کے بانی حضرت مولانا عبدالستار خان نیازی ؒ کی قومی ملی مذہبی خصوصاً تحریک ختم نبوتؐ کے حوالے سے خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا ۔