ڈوپ کیس،اوپننگ بلے باز احمد شہزاد کو کم از کم 1اور زیادہ سے زیادہ4سال کی معطلی کا امکان

احمد شہزاد چارج شیٹ جاری ہونے کے بعد ڈوپ ٹیسٹ کے بی سمپل کے تجزیے کی درخواست 18جولائی تک کرسکتے ہیں

جمعرات 12 جولائی 2018 20:54

ڈوپ کیس،اوپننگ بلے باز احمد شہزاد کو کم از کم 1اور زیادہ سے زیادہ4سال ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جولائی2018ء) ڈوپ کیس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نوٹس ملنے کے بعد ٹیسٹ اوپنر احمد شہزاد عارضی معطلی کے سبب کسی بھی طرح کی کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔ احمد شہزاد کے پاس یہ گنجائش موجود ہے کہ وہ اپنے ڈوپ ٹیسٹ کے بی سمپل کے تجزیے کی درخواست 18 جولائی تک کرسکتے ہیں یا پھر 27 جولائی تک وہ اینٹی ڈوپنگ ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ احمد شہزاد کو کم سے کم ایک سال اور زیادہ سے زیادہ چار سال تک کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کرکٹ بورڈ نے انہیں جواب طلبی کا نوٹس بھیج دیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ نہیں بتایا کہ احمد شہزاد نے کونسی ممنوع شے کا استعمال کیا تھا۔ تاہم ذرائع کہتے ہیں کہ انہوں نے حشیش استعمال کی تھی۔

(جاری ہے)

احمد شہزاد پاکستان کی جانب سے 13ٹیسٹ، 81ون ڈے انٹرنیشنل اور 57ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ کھیل چکے ہیں، وہ پاکستان کی جانب سے تینوں فارمیٹس میں سنچریاں بنانے والے واحد بیٹسمین ہیں۔

رواں سال اپریل میں پاکستان کپ کے ایک میچ کے دوران احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ لیا گیا تھا جس کے بعد گزشتہ ماہ 20جون کو میڈیا پر یہ خبریں آئی تھیں کہ ان کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا ہے تاہم ان خبروں کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔مذکورہ رپورٹ میں احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق ہوگئی ہے، اور اب پی سی بی ان کے خلاف چارج شیٹ جاری کرے گا، جس کے بعد انہیں 14روز کے اندر اس کا جواب دینا ہوگا۔