قوموں کی ترقی میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے، بچوں کی تعلیم کے ساتھ کردار سازی کو بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے، ممنون حسین

نوجوان مثبت سوچ اور عمل کے ذریعے ملک و قوم کا مقام بلند کریں، مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بچیوں کی تعلیم پر خاص توجہ دی جانی چاہیے، بچے ہمارے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہیں، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ انہیں تعلیم کے لیے سازگار ماحول فراہم کریں،صدر مملکت کا وفاقی تعلیمی بورڈ کی 33 ویں سالانہ تقریبِ تقسیم انعامات سے خطاب

جمعرات 12 جولائی 2018 23:02

قوموں کی ترقی میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے، بچوں کی تعلیم کے ساتھ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قوموں کی ترقی میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے، بچوں کی تعلیم کے ساتھ کردار سازی کو بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے، نوجوان مثبت سوچ اور عمل کے ذریعے ملک و قوم کا مقام بلند کریں، مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بچیوں کی تعلیم پر خاص توجہ دی جانی چاہیے، بچے ہمارے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہیں، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ انہیں تعلیم کے لیے سازگار ماحول فراہم کریں ۔

وہ جمعرات کو یہاں وفاقی تعلیمی بورڈ کی 33 ویں سالانہ تقریبِ تقسیم انعامات سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت محمد یوسف شیخ اور چیئرمین وفاقی تعلیمی بورڈ ڈاکٹر اکرام علی ملک بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ آج ترقی اور ٹیکنالوجی کی دنیا نہایت تیزی اور برق رفتاری سے کامیابی کی منازل طے کر رہی ہے، قدرت ایسی کامیابیاں صرف ان ہی قوموں کو عطا کرتی ہے جو تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے اخلاق و کردار کے اعلی مناسب پر بھی فائض ہوں۔

انہوں نے کہا کہ قوموں کی ترقی میں تعلیم کو کلیدی حیثیت حاصل ہے لیکن کردار کی پختگی اور مثبت اخلا قی قدروں کا فروغ اور استحکام اس سے بھی زیادہ اہم ہے۔ صدر مملکت نے اساتذہ کرام اور والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں کی تعلیم کے علاوہ ان کے اعلی اخلاق اور کردار سازی کو کبھی نظر انداز نہ کریں کیونکہ مستقبل میں انہی بچوں نے ہی ملک و ملت کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ کتابی علم کے ساتھ غیر روایتی تعلیم کے ذریعے بھی بچوں کے علم اور فہم و فراست کو بڑھائیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ طلبہ کے لئے بہترین موقع اور عمر ہے کہ وہ اپنی محنت و جانفشانی سے اپنے والدین اور اساتذہ کی امیدوں پر پورا اترنے کے لیے ہر ممکن سعی کریں۔ تعلیم و تربیت کے تمام مراحل میں دنیا کے رول ماڈلز کو دیکھیں کہ کس طرح انہوں نے اپنی قوم کواپنے علم، فہم و فراست اور تدبرسے غربت، افلاس اور مسائل کی دلدل سے نکالا۔

میری نصیحت ہے کہ ہمیشہ اپنی اقدار و ثقافت کو اولیت دیں، اپنی مثبت سوچ اور عمل کے ذریعے اپنے ملک اور قوم کو ہمیشہ مقدم رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ملکی آبادی کا تقریبا پچاس فی صد ہیں اس لیے ضروری ہے کہ خواتین نہ صرف تعلیم یافتہ ہوں بلکہ اعلی فنی تعلیم کی طرف بھی توجہ دیں کیونکہ آج ہم اقتصادی راہداری سمیت ترقی کے دیگر تمام ثمرات سے صرف اسی وقت ہی فیض یاب ہو سکتے ہیں جب ہمارے بچوں کے ساتھ ساتھ بچیاں بھی علم و فن میں برابر ہوں تاکہ ملک ترقی و خوشحالی کے راستوں پر گامزن رہے۔

صدر مملکت نے اعزازات حاصل کرنے والے تمام طلبہ و طالبات ، اساتذہ کرام اور والدین کو مبارکباد دی اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے فیڈرل بورڈ کے ذمے داروں کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو سراہا۔ اس موقع پر نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت محمد یوسف شیخ اور چیئرمین وفاقی تعلیمی بورڈ ڈاکٹر اکرام علی ملک نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے وفاقی تعلیمی بورڈ کی جانب سے اساتذہ کی تربیت، امتحانی نظام میں بہتری اور طلبا و طالبات کی آسانی کے لئے متعارف کردہ آن لائن سہولیات سمیت تعلیمی معیار کے فروغ کے لئے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا۔ تقریب میں صدر مملکت نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں اسناد، میڈل اور انعامات بھی تقسیم کئے۔