گھریلوتعلیم کے فروغ کی پہلی ایسوسی ایشن کا پاکستان میں قیام خوش آئند ہے ،گورنرسندھ محمد زبیر

تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت ہر ممکن وسائل بروئے کا ر لارہی ہے،برطانیہ کی ڈی ایف آئی ڈی کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب

جمعرات 12 جولائی 2018 23:45

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2018ء) گورنرسندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ تعلیم انسان کو شعور،آگاہی ،ترقی کا جذبہ، معیار زندگی بلند کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو بیدار جبکہ معاشرہ میں جدت لانے اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعہ عہد حاضر میں خود کو منوانے کے لئے بھرپور حوصلہ فراہم کرتی ہے ، تعلیم کے فروغ کے بغیر عہد حاضر میں ترقی کا خواب شرمندہ تعمیر نہیں ہو سکتا ہے ، پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں تعلیم کا فروغ انتہائی نا گزیر ہے اس ضمن میں نجی ادارے قومی ترقی ، ملکی ضروریات اور عہد حاضر کے تقاضوں کے مطابق تعلیم کے فروغ میں اہم ثابت ہورہے ہیں ۔

جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں عالمی ترقی کے لئے برطانیہ کے محکمہ برائے انٹر نیشنل ڈیولپمنٹ ڈی ایف آئی ڈی (DFID) کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب میں کیا ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گھریلو تعلیم کے فروغ اور جدت لانے کے لئے یہ پہلی آئی ایل ایم ایسوسی ایشن ہے جس کا قیام کراچی میں عمل میں لایا گیا ہے ،علم ایسوسی ایشن کو پاکستان کے سب سے قابل ذکر 11 صنعتی اداروں کی طرف سے قائم کیا گیا ہے یہ تمام ادارے علم ایسوسی ایشن کے آئیڈیاز 2- کے گریجویٹ ہیں ، علم ایسوسی ایشن کے قیام کا مقصد پاکستان با الخصوص صوبہ میں گھریلو تعلیم کا فروغ کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ تعلیم یافتہ معاشرہ کی تشکیل ممکن ہو سکے ، تقریب میں پاکستان میں تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے جدید گھریلو مصنوعات اور خدمات ،تعلیم ، جدت ، شروعات اور کاروباری برادری کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ۔

گورنرسندھ نے مزید کہا کہ دورہ حاضر میں تعلیم کے فروغ کے بغیر ترقی و خوشحالی کا سفر طے نہیں ہو سکتا ، جدید دور میں ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں پاکستان کو شامل کرنے کے لئے ہمیں خواندگی کی شرح 100 فیصد کرنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت ہر ممکن وسائل بروئے کا ر لارہی ہے اس ضمن میں محکمہ تعلیم پورے صوبہ میں تعلیمی اداروں کا جال بچھانے کے لئے اپنی بھرپور کاوشوں میں مصروف عمل ہے ، نجی اداروں کے تعاون سے خواندگی کی شرح 100 فیصدکرنے کے اہداف کا حصول یقینی ہے اس ضمن میں نجی اداروں کو آگے آکر سماج کی بہتری کے لئے اپنی ذمہ داریوں کا احسن طریقہ سے ادا کرنا ہوگاتاکہ ناخواندگی کو ختم کرکے ایک بہتر اور ترقی یافتہ معاشرہ تشکیل دیا جا سکے ۔

علم ایسوسی ایشن کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے میں نجی شعبہ کی شمولیت خوش آئند ہے ،حکومت ایسوسی ایشن کو ہر ممکن تعاون ، مدد اور معاونت فراہم کرے گی ، ہمیں قومی ترقی کو فروغ دینے کی ضروت ہے ، اس ضمن میں ہمیں فوری طور پر اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں تمام بچے اور نوجوان 21 ویں صدی کے چیلنجز کے مطابق تعلیم و مہارت حاصل کریں ۔

گورنرمحمد زبیر نے کہا کہ 21 ویں صدی کے تقاضوں کے مطابق تعلیم کا فروغ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اس ضمن میں نجی اداروں کے تعاون سے حکومت صوبہ میں تعلیم کے فروغ کے لئے طے کردہ اہداف با آسانی حاصل کرسکتی ہے ، مجھے امید ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان با الخصوص صوبہ کا ہر بچہ زیور تعلیم سے آراستہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں نوجوانوں کی افرادی قوت سب سے زیادہ ہے ضرورت ان نوجوانوں کو معاشرہ کا قیمتی اثاثہ بنانا کا ہے ، ہمیں اپنے نوجوانوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا ، ملکی آبادی کے 60 فیصد سے زائد پر مشتمل نوجوان قومی اثاثہ اور معمار ہیں انہی نوجوانوں نے مستقبل میں ملک وقوم کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ سے وژنری ، تخلیقی ، تعمیری اور با صلاحیت افرادی قوت سے ہی پاکستان تیز ترین ترقی کا خواب شرمندہ تعمیر کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو تعلیم کا فروغ ایک وژنری آئیڈیا ہے اس سے ترقی پذیر ممالک میں تعلیم کی شرح بڑھانے میں مدد مل رہی ہے پاکستان میں بھی گھریلو تعلیم کے فروغ کے لئے برطانوی ایسوسی ایشن کا تعاون پرخلوص محبت اور پاکستانی معاشرہ کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ترقی کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے جو کہ خوش آئند بات ہے ۔