Live Updates

نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی سے قبل مسلم لیگ ن کو ایک اور دھچکا

مسلم لیگ ن کے ٹریڈرز ونگ کے رہنماؤں نے بھی لاہور ائیرپورٹ نہ جانے کا فیصلہ کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 13 جولائی 2018 12:13

نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی سے قبل مسلم لیگ ن کو ایک اور دھچکا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 جولائی 2018ء) : مسلم لیگ ن کے ٹریڈرز ونگ نے پارٹی قائد کے استقبال کے لیے لاہور ائیر پورٹ نہ جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی وطن واپسی سے قبل مسلم لیگ ن کو ایک اور دھچکا لگ گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے ٹریڈرز ونگ کے عہدیداران نے لیگی رہنماؤں سے رابطے منقطع کرتے ہوئے آج نواز شریف اور مریم نواز کے استقبال کے لیے لاہور ائیرپورٹ نہ جانے کا فیصلہ کر لیا۔

متعدد تاجروں نے مختلف ٹی وی چینلز ،اخبارات اورسوشل میڈیا پر اپنے گھروں پر چھاپوں کی جھوٹی خبریں چھپوانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا تاکہ لیگی رہنماؤں کے سامنے اپنی وفاداری کو ثابت کیا جا سکے اور بعد ازاں قیادت کے سامنے جوابدہ نہ ہونا پڑے ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن ٹریڈرز ونگ کے عہدیداران نے تاجروں کو اکٹھا کرنے کے لئے کسی سے کوئی رابطہ بھی نہیں کیا ، ٹریڈرز ونگ کے مزے لوٹنے اور ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے سفارشیں کروانے والے تاجر رہنما بھی مسلم لیگی رہنماؤں کو مشکل وقت میں اکیلا چھوڑ گئے ۔

ذرائع کے مطابق تاجر رہنما میاں محمد علی جنہیں مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب اور میاں عثمان جنہیں چیئر مین پرائس کنٹرول کمیٹی جیسے اہم عہدے دئیے گئے تھے، کے علاوہ جنرل سیکرٹری پنجاب زبیر انصاری ،جنرل سیکرٹری لاہورشاہد نذیر ، وائس چیئر مین سہیل بٹ ،حافظ امیر اعوان ،سہیل سرفراز منج سمیت اہم تاجر رہنماؤں نے آج شہباز شریف کی کال پر نواز شریف کے استقبال میں تاجروں کو لےجانے کی بجائے خاموشی اختیار کر لی ۔

ان رہنماؤں نے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے کر کے اپنے موبائل بھی بند کر دینے پرمشاورت بھی کی۔ذرائع کے مطابق میاں محمد علی ،میاں عثمان سمیت متعدد تاجر رہنماپارٹی ٹکٹ نہ ملنے کا غصہ نکال رہے ہیں۔ تمام تاجر رہنما اہم نمائندے عرفان اقبال شیخ کی کال کا انتظار کرتے رہے جو کاروبار کے سلسلہ میں بیرون ملک ہیں۔ لاہور میں موجود کسی تاجر رہنما نے نواز شریف کے استقبال کے لئے نہ تو بینرز لگائے اور نہ ہی کسی مارکیٹ میں مسلم لیگ ن کی الیکشن مہم چلائی جو مسلم لیگ ن کو عام انتخابات میں بھاری نقصان پہنچنے کا باعث بنے گی۔

واضح رہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں مسلم لیگ ن بھی دھڑے بندی کا شکار ہو گئی ہے، پارٹی رہنماؤں اور اُمیدواروں نے نہ صرف کارکنان لانے سے واضح انکار کیا ہے بلکہ کئی رہنماؤں نے تو اپنے فون نمبرز تک بند کر دئے ہیں اور کارکنان کو لاہور ائیر پورٹ لے جانے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔پارٹی کے کچھ اُمیدواروں نے تو کارکنان لانے کی حامی بھر لی ہے جبکہ کئی رہنماؤں نے لاہور ائیر پورٹ پر زیادہ کارکنان لانے سے انکار کر دیا ہے۔

جنوبی پنجاب و دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرز کی جانب سے نوازشریف کے استقبال کے لیے زیادہ افراد لے کر آ نے کے معاملے پر واضح انکار کے بعد پارٹی قیادت نئی پریشانی کا شکار ہو گئی ہے۔ قومی وصوبائی اسمبلی کے اُمیدواروں کی ڈیوٹی بھی لگائی گئی ہے کہ وہ لوگوں کو ائیرپورٹ لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ فراہم کریں۔ دوسری جانب لیگی اُمیدواروں نے کارکنوں کو ائیرپورٹ پر لے جانے کے لئے ٹرانسپورٹرز سے رابطہ کیا جس پر ٹرانسپورٹرز نے کارکنوں کو ائیر پورٹ لے جانے کے لیے لیگی اُمیدواروں کو گاڑیاں دینے سے صاف انکار کردیا ہے جبکہ لیگی رہنماؤں کی تمام تر کوششوں کے باوجود گذشتہ رات تک صرف 300 گاڑیاں ہی بُک کی جا سکیں۔

متعدد لیگی عہدیداران نے محکمہ ٹرانسپورٹ سے بھی رابطہ کیا لیکن انہوں نے سیاسی جماعت کے لئے گاڑیاں بُک کرنے سے معذرت کر لی ہے ۔ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے واضح انکار کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما مزید پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔چند ٹرانسپورٹرز نے اپنی گاڑیاں استقبال کے لئے دینے کے لئے فی ویگن 5 ہزار روپے بھی وصول کیے، ان ٹرانسپورٹرز کی جانب سے 300 ویگنوں کو بُک کیا گیا جس کی مکمل ایڈوانس رقم وصول کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ لیگی رہنماؤں کی جانب سے لاہور سے 2 ہزار ویگنوں کو بُک کرنے کا ٹارگٹ تھا جس کے لئے مسلم لیگی رہنماؤں سمیت ٹکٹ ہولڈرز نے جب ٹرانسپورٹرز سے رابطے کئے اور انکار کا سامنا کرنا پڑا تو ایک اہم لیگی رہنما نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے اہم افسر سے رابطہ کیا اوران سے کہا کہ انہیں ویگنوں کو اپنے طور پر بُک کروا کر دیں جس کے لئے رقم پہلے ادا کی جائے گی لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسر نے بھی لیگی رہنما کو صاف اور واضح انکار کر دیا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ رات کافی دیر تک لیگی ٹکٹ ہولڈرز نے متعدد ٹرانسپورٹرز کو عام کرائے سے ڈبل کرائے پر ویگنیں دینے کی پیشکش بھی کی ہے ۔ لیکن ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ ن لیگ کے دورمیں زبر دستی ویگنیں لی جاتی تھیں ۔ باقی رقم لینے کے لئے چکر لگا لگا کر تھک جاتے تھے لیکن رقم نہیں دی جاتی تھی ۔اب تو تحریک انصاف کے اُمیدواروں یا الیکشن کمیشن کو ہی گاڑیاں دی جائیں گی۔ واضح رہے کہ لاہور میں آج سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے جبکہ نواز شریف اور مریم نواز کی آمد پر کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی پلان بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں آج اسی سلسلے میں موبائل فون سروس بند رہنے کی اطلاعات بھی ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات