تجارتی خسارہ37.67ارب ڈالر تک پہنچنا ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے ُعارف قاسم

ملکی برآمدات میں اضافہ سے تجارتی خسارہ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی‘سابق صدربورڈ آف مینجمنٹ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ

جمعہ 13 جولائی 2018 15:58

تجارتی خسارہ37.67ارب ڈالر تک پہنچنا ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے ُعارف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2018ء) سابق صدر بورڈ آف مینجمنٹ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور عارف قاسم نے گزشتہ مالی سال 2017-18کے دوران تجارتی خسارہ 37.67ارب ڈالر پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے جس کے باعث حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور حکومتی قرضوں میں اضافہ ہوا،برآمدات میں اضافہ کیلئے مثبت اقدامات اور خصوصی مراعات ازحد ضروری ہے برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے صنعتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔عارف قاسم نے کہا کہ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ برآمدات میں اضافہ س کنٹرول ہوگا۔

(جاری ہے)

برآمدات میں اضافہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ خطے کے دیگر ممالک میں گیس اور بجلی کے نرخ پاکستان کے مقابلے میں پچاس فی صدتک کم ہیں اس کے علاوہ وہاں کم اجرتوں پر دستیاب افرادی قوت کے باعث ان ممالک کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوگا اس لیے گیس اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ صنعتی پیداوار پر آنے والی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں جاری مسابقت میں پیچھے رہی ہیں اور اسی وجہ سے ان کی جگہ دیگر ممالک کی مصنوعات لے رہی ہیںانہوںنے مزید کہا کہ برآمدا ت میں اضافہ کیلئے مراعات اور سیلز ٹیکس ریفنڈز کی فوری ادا کیے جائیں کیونکہ برآمدات کنندگان سرمائے کی کمی کا شکار ہیںبرآمدات میں کمی کی ایک یہ بھی اہم وجہ ہے اس جانب خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ برآمدات کسی بھی ملک کی معیشت کے استحکام کی ضامن ہیں۔