ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی ترقی ضروری ہے،

پاک چائنہ آپٹیکل فائبر کیبل پراجیکٹ سے پاکستان کو زمینی کیبل سے رابطہ کاری کی سہولت ملے گی ، پاکستان کا سمندری کیبل پر انحصار کم ہو گا نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کا پاک چائنا آپٹیکل فائبر کیبل پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 13 جولائی 2018 16:25

ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2018ء) نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے کہا ہے کہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی ترقی ضروری ہے، پاک چائنا آپٹیکل فائبر کیبل پراجیکٹ سے پاکستان کو زمینی کیبل سے رابطہ کاری کی سہولت ملے گی اور اس کا سمندری کیبل پر انحصار کم ہو گا۔

وہ جمعہ کو پاک چائنہ آپٹیکل فائبر کیبل پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے انچارج وزیر شیخ یوسف، ڈائریکٹر جنرل سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن میجر جنرل عامر عظیم باجوہ اور پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ بھی موجود تھے۔ یہ منصوبہ 2 سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا۔

(جاری ہے)

اس میں راولپنڈی سے خنجراب تک 820 کلومیٹر طویل زیر زمین آپٹیکل فائبر کیبل اور کریم آباد تا خنجراب 172 کلومیٹر فضائی آپٹیکل فائبر کیبل کے مواصلاتی انفراسٹرکچر کی ترقی شامل ہے۔

علاوہ ازیں راولپنڈی تا خنجراب مختلف مقامات پر آپٹیکل فائبر کیبل نیٹ ورک کے بیک اپ کے لئے اعلیٰ استعداد کے حامل 26 مائیکروویو لنکس اور 9 سینٹرز بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے منصوبے کی انتہائی مشکل علاقے میں کامیاب تکمیل کے لئے اہلکاروں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مکمل کئے جانے والے اس منصوبے سے پاکستان کو زمینی کیبل سے رابطہ کاری کی سہولت ملے گی اور سمندری کیبل پر اس کا انحصار کم ہو گا۔

اسی طرح چین کو یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے ساتھ ٹرانزٹ ٹیلی کام ٹریفک کے لئے متبادل رسائی ملے گی، یہ منصوبہ ملک کے شمالی علاقوں میں ٹیلی کام کے شعبے کی ترقی کے لئے بھی معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنی دوستی کی بڑی قدر کرتا ہے جو ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔ سی پیک ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا سب سے اہم حصہ ہیں۔

اس موقع پر چین کے سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آپٹیکل فائبر کیبل سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے 9 منصوبوں میں سے ایک ہے اور یہ منصوبے پاکستان کی معیشت میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک سی پیک کو ڈیجیٹل کوریڈور میں تبدیل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ آپٹیکل فائبر کیبل منصوبہ کی دو سال میں تکمیل ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ اور سی پیک منصوبوں کے بعد دونوں رابطہ کاری اور علاقائی ترقی کے لئے کوشاں ہیں۔

سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عامر عظیم باجوہ نے تقریب کے شرکاء کو منصوبے کے بارے میں بریف کرتے ہوئے بتایا کہ 2010ء میں اس کی منظوری کے بعد منصوبے پر کام 2016ء میں شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر چین کی طرف مواصلاتی لنک قائم کر دیا گیا ہے اور اس کے ذریعے رابطہ کاری کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر تقریب کے مقام سے خنجراب میں ایس سی او کے دفتر میں براہ راست کال کے ذریعے صاف آواز اور ریئل ٹائم ویڈیو کا مظاہرہ کیا گیا۔ قبل ازیں ایس سی او، چائنا ٹیلی کام گلوبل اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے مابین تعاون کی دو دستاویزات پر بھی دستخط کئے گئے۔