سعودی عرب:لیڈیز فٹنس سنٹر میں شارٹس پہن کر آنے والا غیر مُلکی مرد گرفتار

ملزم کو کم لباسی کے الزام میں ڈی پورٹ کر دیا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 13 جولائی 2018 17:42

سعودی عرب:لیڈیز فٹنس سنٹر میں شارٹس پہن کر آنے والا غیر مُلکی مرد گرفتار
جدہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جُولائی 2018) ایک غیر مُلکی مرد کو فٹنس سنٹر میں خواتین کے لیے مخصوص ایریا میں شارٹس پہن کر داخل ہونے پر سعودی باشندوں کے سخت ردِعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سعودی حکام نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر مذکورہ فرد کو سعودی عرب سے ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے سعودی وزارت برائے محنت و سماجی ترقی کا کہنا تھا کہ فٹنس سنٹر میں ملازمت کے لیے انٹرویو کی غرض سے آئی خاتون نے ایک مرد کی تصویرپوسٹ کی ہے جس میں وہ شارٹس میں ملبوس ہے۔

وزارت کے حکام کے مطابق اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے ۔ جبکہ مذکورہ فٹنس سنٹر سعودی مملکت کے قوانین وضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔ خاتون کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ہاف نیکر اور آدھے بازو والی ٹی شرٹ میں ملبوس فرد کی تصویر پوسٹ کیے جانے کے بعد ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا اور خصوصاً قدامت پرست طبقے کی جانب سے مذکورہ مرد کو اس کی غیر اخلاقی حرکت پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے بعد فتنس سنٹر کو بند کر دیا گیا اور خواتین کی جانب سے غیر مُلکی مرد کو سزا دینے اور ڈی پورٹ کیے جانے کے مطالبے نے زور پکڑ لیا ۔ تصویر پوسٹ کرنے والی خاتون کا کہنا تھا کہ فٹنس سنٹر کی انتظامیہ میں شامل اس مرد نے انٹرویو کے لیے آنے والی خواتین سے بھی بدتہذیبی اور بدکلامی بھی مظاہرہ کیا۔ خواتین کے مطابق وہ ویٹنگ روم میں اس مرد کے داخلے پر حیران رہ گئیں۔

کچھ سعودی صارفین کا کہنا ہے کہ ایک غیر مُلکی کا خواتین کے انٹرویو کو ڈیل کرنا قطعاً غیر مناسب بات تھی۔ کچھ نے مرد کے ادھورے لباس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بعضوں کا کہنا تھاکہ غیر مُلکی افراد سعودی باشندوں سے معاشی و دیگر فوائد حاصل کرتے ہیں مگر یہاں کے رسم و رواج اور مذہبی عقائد کو ذرا بھی خاطر میں نہیں لاتے۔ اس طرح کا واقعہ ہونا ہمارے سماج کے لیے شرم کی بات ہے۔

تاہم چندلوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے غیر مُلکی کو ڈی پورٹ کیے جانے کو سراسر ناانصافی قرار دیا ہے۔ ایک سعودی صارف نے تصویر پوسٹ کرنے والی خاتون کو آڑے ہاتھوں لیتے کہا ’’ اگر اس غیر مُلکی کی جگہ کوئی سعودی ہوتا تو تُم ہرگز اس کی تصویر نہ لیتی۔۔۔ سعودی عوام رجعت پسند اور نسل پرستانہ سوچ کے مالک ہیں۔ تم جیسوں کی وجہ سے ہی دُنیا بھر کے لوگ ہم سے نفرت کرتے ہیں۔ تمہارا یہ اقدام انسانیت اور احساس سے عاری ہے۔ ‘‘

متعلقہ عنوان :