محکمہ اطلاعات کرپش ریفرنس ،زینت جہاں کے بیان پر ملزمان کے وکلا کو آئندہ سماعت پر بھی جاری رکھنے کی ہدایت

جمعہ 13 جولائی 2018 18:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2018ء) احتساب عدالت نے محکمہ اطلاعات کرپش ریفرنس میں زینت جہاں کے بیان پر ملزمان کے وکلا کو آئندہ سماعت پر بھی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔ کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو محکمہ اطلاعات سندھ میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کرپشن ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن و دیگر کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

سابق وزیر شرجیل میمن،منصور راجپوت و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کی جانب سے ڈائریکٹر انفارمیشن زینت جہاں پیش ہوئیں۔ زینت جہاں کے بیان پر ملزمان کے وکلا کی جرح کی۔ آئندہ سماعت پر بھی وکلا جرح رکھیں گے۔ عدالت نے سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ جس نے سوشل میڈیا پر میری ایمبولنس چلاتے ہوئے تصاویر شائع کی ہیں وہ ضرور ہولی ووڈ کی مووی دیکھتا ہوگا۔

(جاری ہے)

یہ 2 سال قبل میری اپنی ایمبولینس کی چلاتے ہوئے تصاویر کو ایڈٹ کیا ہے۔ ایف آئی اے کو اس سے حوالے خط لکھ دیا ہے۔ جس نے کیا ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ نواز شریف کے ظلموں کا شکار میں بھی ہوں۔ نوازشریف کے ساتھ کئے جانے والے سلوک سے ہم خوش نہیں ہیں۔ نواز شریف کا نام جب ای سی ایل میں ڈالا گیا جب انھیں سزا ہوئی گئی تھی۔

ہمارا نام شروع سے ہی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔ جی ڈی اے کو پیپلزپارٹی کی طرف سے تاریخی شکست ہوگی۔ سابق وزیر شرجیل میمن نے کہا پیپلزپارٹی کی لیڈر شب کے خلاف جتنی مقدمات بنائے گئے جھوٹ پر مبنی ہے۔ آج بھی جی ڈی اے کے بہت سے لوگوں پر کرپشن کے کیسز ہیں۔ نیب کا دوہرا قانون دوہرا معیار ہے۔ نیب نے جو پیپلزپارٹی کے ساتھ کیا ایسا کسی کے ساتھ نہیں کیا۔ نیب تما جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوگ کرے۔