کشمیریوں کو اپنا حق خودارادیت مانگنے پر مسلسل قتل کیاجار ہا ہے اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ،سیدعلی گیلانی

بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل کی شدید مذمت ،13جولائی 1931کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت

جمعہ 13 جولائی 2018 19:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے افسوس ظاہر کیا ہے کہ کشمیری عوام کو اپنا حق خودارادیت مانگنے پر بے رحمی سے تہہ و تیغ کیاجارہا ہے اور پوری عالمی برادری اس پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوںشوپیاں کے علاقے میمندرمیں نوسالہ طالب علم سالک اقبال اور ترہگام کپواڑہ کے طالبعلم خالد غفار ملک کے قتل کی شدید مذمت کی اور انہیں شاندارخراج عقیدت پیش کیا۔حریت چیئرمین نے بھارتی حکمرانوںکی طرف سے نہتے کشمیریوںکو تختہ مشق بنائے جانے کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ 13جولائی 1931ء سے جاری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے 1931ء کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان شہداء کو موجودہ تحریک آزادی میں ایک مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ انہوںنے کہا کہ ان شہداء نے اپنے مقدس لہو سے ہماری تحریک آزادی کا عنوان رقم کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کابہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا جائے۔

سیدعلی گیلانی نے کشمیری شہداء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ۔ادھر تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میںبھارتی فورسز کے ہاتھوںکشمیری طالبعلموںخالد غفار ملک اورسالک اقبال کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریو ں خاص طورپر نوجوانوں اور طلبہ کا قتل عام مسلسل جاری ہے ۔

انہوںنے کہاکہ نام نہاد امن کے قیام کے نام پر کشمیری عوام سے خون کا تاوان لیا جارہا ہے۔ اشرف صحرائی نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی مہذب معاشرہ یا قانون اپنے حقوق کیلئے پر امن احتجاج کرنے والوں پر برا ہ راست گولیاں چلانے کی اجازت ہیں دیتا ۔تاہم انہوںنے کہاکہ بھارت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کے اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا مرتکب ہورہاہے جس نے انسانی حقوق کے عالمی چارٹر کو پاؤں تلے روندھتے ہوئے گزشتہ 70برسوں میں نہتے کشمیریوں کا بے دردی سے قتل عام کیا ہے ۔

حریت رہنما نے 13جولائی 1931کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس دن کشمیری عوام نے شخصی نظام، مطلق العنان حکمرانی، جبرواستبداد اور غیروں کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کیلئے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا اور تب سے آج تک ہماری قوم برسرِ جدوجہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13جولائی 1931ء کو استحصال اور غلامی سے نجات حاصل کرنے کیلئے سرینگر سینٹرل جیل کے باہر احتجاج کرنیوالے کشمیریوں پرڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 22کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

حریت رہنماء نے کہا کہ آج کشمیر کے شہروگام میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے تاہم انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک ،ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی،نیشنل فرنٹ اور ووئس آف وکٹمز کے کوآرڈینیٹر عبدالرئوف خان نے اپنے بیانات میں نہتے کشمیریوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔ لبریشن فرنٹ اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے وفود نے خالد غفار کی نماز جناز ہ میں شرکت کی ۔