بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری طالب علم کے قتل کے خلاف انجینئر رشید کاہندواڑہ میں احتجاجی مظاہرہ

عالمی برادری سے کشمیریوں کی نسل کشیُ رکوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھانے کی اپیل

جمعہ 13 جولائی 2018 19:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں نام نہا د اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کپواڑہ کے علاقے ترہگام میں ایک کشمیری طالبعلم خالد غفار ملک کے بے دردی سے قتل کرنے کے خلاف ڈی سی ہندواڑہ کے دفتر کے باہر ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید کی قیادت میں سینکڑوں مظاہرین نے زبردست احتجاج کیا ۔

انہوںنے ہاتھوں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر خالد غفار کے قتل کی مذمت اور بھارتی ریاستی دہشت گردی بند کروجیسے مطالبات درج تھے ۔ اس موقع پر انجینئر رشید نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کی نسل کشیُ رکوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں آئے روز نہتے کشمیریوں کے قتل سے بھارت کے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ بے نقاب ہو گیا ہے ۔

انہوںنے بھارت کے عوام سے کہاکہ وہ خود ہی فیصلہ کریں کے دہشت گرد کون ہے ۔انجینئر رشید نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قانون آر مڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بھارتی فوجیوں کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے تاہم انہوںنے کہاکہ جس طرح فوج اس کالے قانون کا بار بار ناجائز استعمال کررہی ہے اس سے اسکی اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیں مشکوک ہو کے رہ گئی ہیں ۔