جدہ:سخاوت کے لیے مشہور سعودی مرتے مرتے بھی سخاوت کر گیا

اپنی موت کا سبب بننے والے کار ڈرائیور کو معاف کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 13 جولائی 2018 19:28

جدہ:سخاوت کے لیے مشہور سعودی مرتے مرتے بھی سخاوت کر گیا
جدہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جُولائی 2018) آج سے تقریباً چودہ سو سال قبل عرب کی دھرتی پر ایک ایسا شخص پیدا ہوا جو اپنی بے مثال سخاوت کے باعث تاریخ عالم کے صفحات میں ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا۔ اس شخص کا نام حاتم طائی تھا۔ آج بھی اگر کسی شخص کی سخاوت اور دریا دِلی کی مثال دینی ہو تو اُسے حاتم طائی سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ اس وقت سعودی عرب میں حاتم طائی ثانی کا چرچا ہو رہا ہے جو اپنے گھر کے قریب ایک گاڑی والے کی غلطی کے نتیجے میں جاں بحق ہو گیا۔

تاہم اُس نے اپنی موت کا سبب بننے والے ڈرائیور کو وفات سے چند منٹ قبل غیر مشروط طور پر معاف کر دیا۔ یہ واقعہ سعودی عرب کے شہر ابہا میں پیش آیا۔ گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہونے کے بعد علی الصالح نے اپنی مدد کے لیے اکٹھے ہونے والے افراد سے باربار درخواست کی کہ گاڑی کے ڈرائیور کو کچھ نہ کہا جائے۔

(جاری ہے)

تھوڑی دیر بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔

علی کے ہمسایوں اور علاقہ کے رہائشیوں نے اس کے عفو و درگزر پر مبنی اس جذبے کو دُنیا کے سامنے لانے کے لیے ہیش ٹیگ پر علی الصالح کے نام سے پیج بنایا ہے جسے سوشل میڈیا کے صارفین نے اس کی تعریف میں دیئے گئے بیانات اور تحریر کی گئی نظموں سے بھر دیا ہے۔ ہزاروں افراد نے اُس کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی ۔ علی الصالح علاقے بھر میں اپنے سخاوت اور خُدا ترسی سے بھرپور اعمال کی وجہ سے بہت مشہور اور ہر دلعزیز تھا۔

اس کی شہرت پُورے الما صوبے میں تھی جس کے باعث اُسے ’’حاتمِ الما‘‘ کا نام دِیا جاتا ہے۔ ٹویٹر صارفین علی الصالح کے مختلف کاموں کی تشہیر کرتے ہوئے اُسے عصرِ حاضر کے عظیم ترین انسانوں میں سے ایک قرار دے رہے ہیں اور حکومت سے بھی مطالبہ کر رہے ہیں کہ اُس کی انسانیت کے لیے اعلیٰ ترین خدمات کے صلے میں بعد از مرگ سرکاری اعزاز سے نوازا جائے۔