نوازشریف اور مریم نواز کے استقبال کے لئے (ن) لیگی رہنماء و کارکن پرجوش ، رکاوٹوں اور پولیس کا ڈٹ کرمقابلہ

رکاوٹیں توڑتے ملک کے مختلف حصوں سے لاہور ایئرپورٹ پہنچ گئے ، سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز سمیت متعددرہنماو سیکڑوں کارکن گرفتار ، ساہیوال میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں لیگی رہنما طفیل جٹ زخمی شہباز شریف کی مرکزی ریلی کی قیاد ت ، کارکن کنٹینرز ہٹاکر راستہ بناتے رہے ، پشاور سے سردار مہتاب اور امیر مقام کی قیادت میں ریلی کی لاہور ایئرپورٹ آمد ، لاہور میں پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم، شیلنگ کے دوران کئی زخمی ،ڈنڈوں ، کانچ کی بوتلوں اور پتھروں کا استعمال

جمعہ 13 جولائی 2018 20:27

لاہور/ساہیوال /نارروال /پشاور/بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جولائی2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف اور صاحبزادی مریم نواز کی لندن سے پاکستان آمد کے موقع پر لاہور ایئرپورٹ پر ان کے استقبال کیلئے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں نے زبردست جوش وجذبے کا مظاہرہ کیا اور کئی مقامات پر انتظامیہ کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کو توڑ کر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے ، اس دوران رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دو سابق ایم پی ایز سمیت کئی لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا ،سعد رفیق سمیت کئی رہنمائوں نے نظربندیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے قائد کے استقبال کو ترجیح دی، ایک طرف مسلم لیگ (ن) کے کارکن نوازشریف کے استقبال کے لیے پرجوش ر ہے تو دوسری جانب پنجاب میں(ن) لیگی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری رہا اورپولیس نے متعدد رہنمائوں سمیت سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو جب مسلم لیگ (ن) کے قائد لندن سے ابوظہبی اور پھر پاکستان کیلئے روانہ ہوئے تو اس وقت ان کے استقبال کیلئے ملک بھر سے لیگی کارکنوں کے قافلے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تمام رکاوٹوں کو توڑتے اور سیکیورٹی حصار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پہنچے ۔ ذرائع کے مطابق راستے میں قافلوں کو روکا اور کارکنوں کو شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا جبکہ اس دوران مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں ۔

ادھر چکوال سے سابق وفاقی وزیر میجر (ر) طاہر اقبال تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے لاہور پہنچے ۔ نارووال میں بھی لیگی قافلوں کو روکا گیا اور اس دوران دو سابق ایم پی ایز کو بھی رینجرز نے گرفتار کر لیا ۔ ساہیوال مین لیگی رہنما طفیل جٹ کی پولیس سے جھڑپ ہوئی جس میں وہ زخمی ہوگئے ۔ گجرات سے عابد رضا بھی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے کارکنوں کے ہمراہ لاہور پہنچے ۔

اس دوران کارکنان انتہائی جوش وجذبے کے ساتھ آگے بڑھے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی مری سے لاہور کے راستے میں شدید رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ بھی تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے بالآخر لاہور پہنچے ۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد سے رانا ثناء اللہ کااستقبال حج سے بھی بڑا کام ہے ۔ کارکنوں نے اپنے قائد سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے لاہور میں انتظامیہ کی طرف سے راستے بند کرنے کیلئے رکھے گئے کنٹینرز کو دھکا لگاہٹا دیا اور وہ اس دوران (ن) لیگ کے صدر شہباز شریف کی ریلی کیلئے راستے ہٹاتے رہے ۔

مرکزی ریلی شہباز شریف کی تھی ۔ ذرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور دیگر رہنما اپنی نظر بندیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایئرپورٹ پہنچے ۔ کارکنان نے پنجاب اسمبلی کے سامنے بھی لگائی گئیں تمام رکاوٹیں ہٹا دیں ۔ شہبازشریف کی قیادت میں ریلی (ن) لیگ کے قائد کے استقبال کیلئے لوہاری گیٹ سے اسلام آباد روانہ ہوئی ، شہباز شریف کی گاڑی کے آگے دو کنٹینرز بھی چلتے رہے ، کنٹینرز میں سینیٹر پرویز رشید ، مریم اورنگزیب ، بلال یاسین اور طلال چوہدری سوار تھے جبکہ ریلی میں اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال اور انتخابی امیدوار بھی شریک تھے ۔

شام کے وقت لاہور میں پولیس اور کارکنوں کے درمیان شدید جھڑ پ ہوئی اس دوران پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی جس میں کئی کارکنان زخمی ہوگئے ، تصادم کے دوران ڈنڈوں ، کانچ کی بوتلوں اور پتھروں کا استعمال کیاگیا ، کلر کہار کے مقام پر بھی کارکوں کو روکا گیا جہاں انہوں نے اس کے خلاف شدید احتجاج کیا اور موٹر وے بلاک کردی ۔ گوجرانوالہ میں خرم دستگیر کے قافلے کو چندہ قلعہ بائی پاس پر روکا گیا تاہم بعدازاں انہیں آگے جانے دیا گیا اور قافلے میں شامل دیگر گاڑیوں کو کامونکی ٹول پلازہ پر روک لیا گیا ۔

سول ایوی ایشن کے سابق چیئرمین سردار مہتاب احمد اورمسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر امیر مقام کی قیادت میں قافلہ پشاور سے تمام رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے لاہور پہنچا ۔ کارکنوں سے خطاب میں مہتاب خان نے کہا کہ سزا بھگتنے کیلئے واپس آنے سے نوازشریف سیاسی تاریخ میں نئی روایت ڈال رہے ہیں ۔ ادھر نوازشریف کی لاہور آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات تھے اور موبائل فون وانٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی ۔

ایک جانب مسلم لیگ (ن) کے کارکن نوازشریف کے استقبال کے لیے پرجوش رہے تو دوسری جانب پنجاب میں(ن) لیگی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ لاہور کے علاقے فیروزوالا میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف کریک ڈائون کے دوران شاہدرہ فیروزوالا فیکٹری ایریا میں پولیس نے 50 متوالے گرفتار کر لیے، اعوان ٹان یوسی 105 کے وائس چیئرمین خالد حبیب خان اور کونسلر چوہدری خادم حسین گجر کے گھر پربھی پولیس نے چھاپے مارے، جب کہ اعوان ٹان سے مسلم لیگ یوتھ ونگ لاہور کے نائب صدر میاں ذوہیب منظورکو گرفتارکرلیاگیا۔

راولپنڈی پولیس نے گزشتہ رات مسلم لیگ(ن)کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔ فیصل آباد میں پولیس نے رات بھر کریک ڈان کرتے ہوئے ایک سو سے زائد کارکن گرفتار کرلیے۔ کینال پارک میں مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا اشفاق چاچو کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا تاہم وہ بچ نکلے، بہاولپورمیں سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمن کے گھر کو پولیس نے گھیرے میں لے لیا اور تمام دروازے بند کر کے پولیس اہلکار کھڑے کر دیے گئے۔