نواز شریف اورمریم نواز کی اپیل دائر نہیں ہو سکی

نواز شریف اورمریم نواز کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پر نگراں وزیر داخلہ کی زیر صدارت کابینہ کی سب کمیٹی کا اجلاس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 14 جولائی 2018 12:38

نواز شریف اورمریم نواز کی اپیل دائر نہیں ہو سکی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14جولائی۔2018ء) نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے پاس ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزاﺅں کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کا صرف ایک دن رہ گیا ہے، عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث آج اپیلیں داخل نہیں کی جاسکیں اب یہ اپیلیں پیر کو دائر کی جائیں گی۔ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں عدالت نے سزا پانے والوں کوسزاﺅں کیخلاف اپیل کرنے کیلئے دس دن کی مہلت دی تھی جبکہ سزائیں 6 جولائی کو سنائی گئیں ،اس طرح اپیل کیلئے دی گئی معیاد16جولائی کو مکمل ہو جائے گی۔

شریف خاندان کے پاس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کا 10 روز کا وقت دیا گیا تھا تاہم آج بھی اپیلیں دائر نہیں ہو سکی ہیں جو کہ اب عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث پیر کو دائر کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق موسم گرما کی تعطیلات کے باعث عدالتی وقت ایک بجے تک ہوتاہے آج عدالتی وقت ختم ہو نے تک تینوں کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر نہیں کی جاسکیں۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اپیل مکمل طور پر تیار کر لی ہے جو اب پیر کو دائر کئے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پر نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کی زیر صدارت کابینہ کی سب کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔کابینہ کی سب کمیٹی نے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں رکھنے کے لیے سفارشات نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کو بھجوا دیں۔

نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اپنی سفارشات وفاقی کابینہ کو بھجوا دی ہیں، کابینہ اگلے اجلاس میں نواز شریف اور مریم کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے گی۔قبل ازیں یہ اطلاعات سامنے آئیں تھیں کہ احتساب عدالت سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی اپیل تیار کرلی گئی ہے۔احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کی احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل تیار ہوگئی ہے۔ مریم نواز کے وکلاءکچھ دیر میں اڈیالہ جیل جائیں گے اور ان سے وکالت نامہ پر دستخط کروائے جائیں گے۔ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی اپیل آج ہی دائر کئے جانے کا امکان ہے۔ عدالت سے اپیل کا فیصلہ آنے تک کیپٹن صفدر کی ایک سال کی سزا معطل کرنے کی استدعا کی جائے گی۔

نواز شریف کی اپیل آج دائر کی جائے یا پیر کو اس حوالے سے ان کے وکلا کی مشاورت جاری ہے۔دریں اثنا ءایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں انڈا پراٹھا اور چائے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے صرف چائے پی۔احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاپانے والے مسلم لیگ(ن)کے قائد میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو گزشتہ روز اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

نواز شریف کو اڈیالہ جیل کے ہائی سیکورٹی زون میں رکھا گیا ہے جہاں دونوں نے پہلی رات قید میں کاٹی۔ جیل ذرائع کے مطابق مریم نواز نے اڈیالہ جیل کی خواتین بیرکس میں رات گزاری، نواز شریف اور مریم نواز نے صبح فجر کی نماز ادا کی، بعد ازاں دونوں کو ناشتہ پیش کیا گیا، جیل مینوئل کے مطابق میاں نواز شریف کو انڈا پراٹھا اورچائے کی پیشکش کی گی تھی، تاہم نوازشریف نے صرف اڈیالہ جیل کی چائے صبح ناشتے میں پی اورچائے کے ساتھ کچھ ادویات بھی استعمال کیں جبکہ مریم نواز نے بھی جی بھر کر ناشتہ نہیں کیا۔

دوسری جانب جیل رول کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو بی کیٹیگری الاٹ کی جائے گی، میاں نوازشریف کرسی میزسے لے کرروم کولر تک اپنے پیسوں سے خریدیں گے میاں نوازشریف بیڈ، گدا، جائے نماز، وہیل چیئرسمیت دیگر سہولیات استعمال کرسکتے ہیں۔جیل حکام کے مطابق جیل میں ائیرکنڈیشنڈ لگانے کی اجازت نہیں ہے، نوازشریف کھانا بھی جیل کے اندر خود اپنا بنائیں گے۔

مریم نوازکوبی کیٹیگری الاٹ کرنے کے لیے چارنکاتی ایس او پی پرعمل کرنا ہو گا، مریم نواز اگرسالانہ 6 لاکھ روپے ٹیکس ادا کرتی ہیں تب ہی ان کو بی کیٹیگری الاٹ ہوسکتی ہے، بی کیٹیگری میں قید بامشقت کاٹنے والے قیدی کو ایک مشقتی دیا جائیگا جب کہ اڈیالہ جیل میں کوئی فیملی کمپاو¿نڈ موجود نہیں ہے۔واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ میاں نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز کو گرفتاری کے بعد خصوصی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے اسلام آباد لے جایا گیا جہاں انہیں طبی معائنے کے بعد اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

نوازشریف اورمریم نواز کے خلاف العزیزیہ اور ہل میٹل ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت میں جاری ہیں لیکن نوازشریف کے جیل جانے کے بعد اب مقدمات کی بقیہ سماعتیں اڈیالہ جیل میں ہی ہوں گی۔یادرہے کہ گزشتہ روز ہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیے جانے والے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کو اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا ہے، دونوں مجرموں کو قیدی نمبر الاٹ کرکے بیرکوں میں بھیج دیا گیا۔

نوازشریف کو اسی سیل میں منتقل کیاگیا ہے جہاں سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی نے قید کاٹی تھی، اڈیالہ جیل میں مجرم مریم نواز کو خواتین کے سیل میں منتقل کیاگیاہے۔جج احتساب عدالت محمد بشیر نے مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد آر پی او راولپنڈی، مجسٹریٹ اڈیالہ اور پولیس کے سینئر حکام اڈیالہ جیل پہنچ گئے، جیل کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ دوسری جانب سہالہ ریسٹ ہاﺅس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نوازشریف ودیگر کیخلاف دو ریفرنسز پر ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا، ان کیخلاف نیب کورٹ ون جیل میں مقدمہ سنے گی، اڈیالہ جیل میں ٹرائل احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکریں گے۔