سپریم کورٹ نے ایل این جی درآمد سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں

اٹارنی جنرل نے پٹرولیم مصنوعات کی کوالٹی اور درآمد سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 14 جولائی 2018 14:49

سپریم کورٹ نے ایل این جی درآمد سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14جولائی۔2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایل این جی درآمد سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسزسے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔اٹارنی جنرل نے پٹرولیم مصنوعات کی کوالٹی اور درآمد سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی۔

عدالت نے ایم ڈی پی ایس او کی تعیناتی اور مراعات کے معاملے میں نیب کو طلب کرلیا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا نیب یہ بھی بتائے کہ ایل این جی پر ہونے والی تحقیقات کہاں تک پہنچیں ؟ حکومت کا یہ طریقہ کار ہے نجی کمپنیاں بناﺅ، اپنے بندے لگاﺅ اور انکو فائدے پہنچاﺅ۔جسٹس ثاقب نثارنے ایم ڈی پی ایس او سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کیوں نا آپ کو معطل کر دیا جائے ؟ آپ کو کب اور کس کی سفارش پر تعینات کیا گیا ؟۔

(جاری ہے)

جس پر ایم ڈی پی ایس او نے جواب دیا مجھے 2015 میں اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے تعینات کیا، شاہد خاقان عباسی نے کمیٹی کی سفارش پر مجھے تعینات کیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے آپ کا توپٹرولیم کے شعبے کا تجربہ ہی نہیں ہے ، کسی قومی ایجنسی کے ذریعے آپ کی تعیناتی سے متعلق تحقیقات کرا لیتے ہیں، پی ایس او کا آڈٹ بھی آڈیٹر جنرل سے کرا لیتے ہیں، اس ملک میں کیا لٹ پڑی ہوئی ہے کہ ٹیکس کا پیسہ لٹایا جائے، 2 سے ڈھائی لاکھ تنخواہ والے گریڈ 22 کے افسر کو 4 لاکھ دے کر ایم ڈی بنایا جاسکتا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا وزارت پٹرولیم اور نیب ایل این جی درآمد سے متعلق تفصیلات پیش کرے۔ اٹارنی جنرل نے پٹرولیم مصنوعات کی کوالٹی اور درآمد سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی۔عدالت نے ایم ڈی پی ایس او کی تعیناتی اور مراعات کے معاملے میں نیب کو طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا نیب یہ بھی بتائے کہ ایل این جی پر ہونے والی تحقیقات کہاں تک پہنچیں ؟ حکومت کا یہ طریقہ کار ہے نجی کمپنیاں بناﺅ، اپنے بندے لگاﺅ اور انکو فائدے پہنچاﺅ۔