اسحاق ڈار نے عطاءالحق قاسمی کی تقرری سے لاتعلقی کا اظہار کردیا

عطاءالحق قاسمی کیلئے لاکھوں روپے تنخواہ مقرر کرنے والوں سے جواب طلب کیا جائے۔سابق وزیر خزانہ کا جواب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 14 جولائی 2018 16:07

اسحاق ڈار نے عطاءالحق قاسمی کی تقرری سے لاتعلقی کا اظہار کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14جولائی۔2018ء) سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے راہنما اسحاق ڈار نے چیئرمین پاکستان ٹیلی ویژن عطاءالحق قاسمی سے اپنے تعلق کی تردید کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے عدالت عظمیٰ کو بذریعہ ای میل مطلع کیا کہ ان کا چیئرمین پی ٹی وی کی تقرری سے کوئی تعلق نہیں۔

واضح رہے کہ 9 جولائی کو چیف جسٹس سپریم کورٹ پاکستان میاں ثاقب نثار چیئرمین پی ٹی وی کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو 12 جولائی تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا تھا۔اسحاق ڈار نے اپنی ای میل میں واضح کیا کہ سابق پی ٹی وی چیئرمین عطاءالحق قاسمی کیلئے 18 لاکھ روپے تنخواہ مقرر کرنے میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔

(جاری ہے)

ساتھ ہی انہوں مطالبہ کیا کہ عطاءالحق قاسمی کیلئے لاکھوں روپے تنخواہ مقرر کرنے والوں سے جواب طلب کیا جائے۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ارسال کی گئی ای میل میں موقف اختیار کیا گیا کہ بیماری کے باعث سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قاصر ہوں۔خیال رہے کہ سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے 12 جولائی کو سپریم کورٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ عطاءالحق قاسمی کو دی گئی مراعات کے سلسلے میں سمری وزارت خزانہ سے ہوتی ہوئی وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھیجی گئی تھی، جس میں ایم ڈی پی ٹی وی کو ادا کیے جانے والے پیکج کی مجموعی رقم 54 لاکھ روپے تھی۔

جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا عطاءالحق قاسمی کی بھاری تنخواہ کے لیے کسی نے ہدایت کی تھی۔اس حوالے سے عدالت میں موجود سابق سیکرٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری کی سمری میری جانب سے نہیں بھیجی گئی۔جس پر اٹارنی جنرل پاکستان نے کہاکہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری کا معاملہ خوفناک ہے، اگر وزیر خزانہ کے نوٹ کو دیکھیں تو اندازہ ہوتا ہے کس نے کس کو کیا لکھا۔

چیف جسٹس نے اس حوالے سے ریمارکس دیے کہ یہ مقدمہ مزید تحقیقات کا تقاضا کرتا ہے، کئی مرتبہ کہا ہے کہ اسحاق ڈار مہربانی کرتے اور محبت سے آ جاتے تو بہت سی چیزیں واضح ہو جاتیں لیکن وہ آتے ہی نہیں ان کی کمر کا درد ہی ختم نہیں ہوتا۔اس دوران چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا کہ سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کہتے تھے وزیراعظم سیکرٹریٹ کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہم نے عطاءالحق قاسمی کو اسی لیے طلب کیا تھا۔