(ن) لیگ نے امیدواروں کو انتخابی مہم مزید تیز کرنے ،کارکنوں اور سپورٹروں کو 25جولائی کو گھروں سے نکالنے کیلئے بھرپور حکمت عملی مرتب کر کے سر گرمیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دیں‘

احتساب عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزا کے خلاف ہر سطح پر قانونی جنگ لڑنے کے عزم کا بھی اعادہ

ہفتہ 14 جولائی 2018 18:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جولائی2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے امیدواروں کو انتخابی مہم مزید تیز کرنے ،کارکنوں اور سپورٹروں کو 25جولائی کو گھروں سے نکالنے کیلئے بھرپور حکمت عملی مرتب کر کے سر گرمیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزا کے خلاف ہر سطح پر قانونی جنگ لڑنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ان کی رہائشگاہ 96ایچ ماڈل ٹائون میں پارٹی کے مرکزی رہنمائوں کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،، سردار ایاز صادق،، خواجہ سعد رفیق ،،احسن اقبال ،،امیر مقام،، مشاہد اللہ خان ،سلیم ضیا، مشاہد حسین سید، مریم اورنگزیب،،رانا تنویر حسین ،وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سمیت دیگر شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس کے شرکاء نے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کے استقبال کیلئے ریلی کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس جذبے کو 25جولائی تک بر قرا ررکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھاکہ تمام امیدوارن اپنی انتخابی مہم پر بھرپور توجہ مرکوز کریں اور اس میں مزید تیزی لائی جائے۔

مسلم لیگ (ن) نے 13جولائی کا معرکہ اپنے نام کیا اب 25 جولائی کا انتخاب جیتنا ہے اور اس کیلئے ہر شخص کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا۔ شہباز شریف نے ہدایات دیں کہ امیدوار کارکنوں اور سپورٹروں کو 25جولائی کو گھروں سے نکال کر پولنگ اسٹیشن تک لانے کیلئے بھرپور حکمت عملی مرتب کریں اور اس میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی وطن واپسی اور گرفتاری کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی او ر فیصلہ کیا گیا کہ غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف ہر سطح پر قانونی جنگ لڑیں گے۔ اجلاس میں نگران حکومت کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔