سپریم کورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا آڈٹ کرانے اور ایم ڈی پی ایس او کی تقرری کے عمل کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا
عدالت نے نیب کو پی ایس او میں پندرہ لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے افسران کی تقرریوں کے عمل کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے پی ایس او میں بھاری تنخواہوں پر تقرریوں پر نیب سے چھ ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی
ہفتہ 14 جولائی 2018 19:30
(جاری ہے)
سپریم کورٹ نے ایم ڈی پی ایس او کی بھاری تنخواہ اور مراعات کا نوٹس لیتے ہوئے نیب اور ایف آئی اے حکام کو سپریم کورٹ طلب کر لیا۔چیف جسٹس نے ایم ڈی پی ایس او اکرام الحق سے کہا کہ آپ 37 لاکھ روپے تنخواہ کیوں لیتے ہیں، میرا خیال ہے کہ آپ گزشتہ حکومت میں کسی بڑی شخصیت کے دوست رہے ہیں۔
ایم ڈی پی ایس او نے کہا کہ میں کسی کا دوست نہیں تھا،ن اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اکرام الحق نے سندھ یونیورسٹی سے ماسٹر کیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ان کی غیر ملکی نہیں بلکہ مقامی ڈگری ہے، انہیں آئل سیکٹر کا کوئی تجربہ بھی نہیں، ان کا تقرر کس نے کیا ۔ ایم ڈی پی ایس او اکرام الحق نے بتایا کہ میری تقرری کی منظوری وزیر اعظم نواز شریف نے دی تھی، اس وقت وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی تھے، یہ آسامی اشتہار کے ذریعے آئی تھی۔چیف جسٹس نے کہا کہ میں آپ کو یہی دوستی سمجھا رہا تھا، تقرری کی بہترین ایجنسی سے تفتیش کرا لینگے، آپ کو دیکھ کر اوپر پرابلم شروع ہو جاتی ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس آسامی کے لیے چھ افراد شارٹ لسٹ ہوئے اور سمری تیار ہوئی تھی۔ن ایم ڈی پی ایس او نے کہا کہ انٹرویو اور اہلیت جانچنے کے لئے نجی کمپنی کی سروسز حاصل کی گئیں، عہدے کی مدت تین سال ہے، تقرر ستمبر 2015 میں ہوا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عجیب دھندہ بنایا ہے کہ نجی کمپنیوں کو کہتے ہیں ہمارے لئے افسر تلاش کریں، گریڈ 20 کا افسر 2 لاکھ تنخواہ لیتا ہے، کیوں نہ آپ کو عہدے سے معطل کر دیں، پاکستان میں اس طرح کی چیزیں قابل قبول نہیں، آدھے گھنٹے میں نیب اور ایف آئی اے کو بلالیں، ان سے تفتیش کرائینگے، اس کا مطلب ہے آپ کے دو تین ماہ ہی باقی ہیں ، اکرام صاحب آپ سے زیادتی نہیں کررہے ہیں۔ایم ڈی پی ایس او نے کہا کہ او جی ڈی سی کے سربراہ کی تنخواہ بھی 44 لاکھ روپے ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یعنی سب جگہ لوٹ سیل لگی ہے، لیتے جاؤ اس ملک کے ٹیکس دہندگان کی کمائی بعد ازاں سپریم کورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا آڈٹ کرانے اور ایم ڈی پی ایس او کی تقرری کے عمل کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا،عدالت نے نیب کو پی ایس او میں پندرہ لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے افسران کی تقرریوں کے عمل کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے پی ایس او میں بھاری تنخواہوں پر تقرریوں پر نیب سے چھ ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ آڈٹ کمپنی پی ایس او کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کافرانزک آڈٹ کرے، فرانزک آڈٹ کی پانچ ہفتوں مین رپورٹ پیش کی جائے، مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.