کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2018ء) صدر
متحدہ مجلس عمل کراچی و جماعت اسلا می
کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مجلس عمل
کراچی کے تحت اتوار 15جولائی کو شام 6بجے باغ ِ
جناح میں ہونے والا عظیم الشان ’’جلسہ عام ‘‘
کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا
جلسہ ہوگا جو
کراچی کے ووٹرز کی سمت کو متعین کردے گا ،
پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بیرونی قوتیں اور امریکی
سی آئی اے ،بھارتی ایجنسی رااور اسرائیلی ایجنسی موساد ملوث ہیں ،ہم امریکا ،
بھارت ،
اسرائیل اور تمام دین مخالف قوتوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ
کراچی زندہ وبیدار اور اسلام سے والہانہ محبت اور گہری عقیدت رکھنے والوں کا شہر ہے
،الیکشن کمیشن الیکٹرانک میڈیاپر کروڑوں روپے کے چلنے والے اشتہارات کا نوٹس لے ،
الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی پابندیوں کے حوالے سے جانبدار ہے اور عوام کو دھوکا دیا جارہا ہے جس کی ہم پُر زور مذمت کرتے ہیں ۔
(جاری ہے)
ان خیالات کا اظہارا نہوں نے باغِ
جناح میں
جلسہ عام کی تیاریوں اور انتظامات کاجائزہ کے موقع پر ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے انتہائی مختصر نوٹس اور ہنگامی بنیادوں پر باغِ
جناح میں کی جانے والی تیاریوں اور انتظامات پر منتظمین اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کیا ۔پریس کانفرنس سے
متحدہ مجلس عمل سندھ کے سینئر نائب صدر
ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ،
سندھ کے نائب صدر محمد اسلم غوری ،
کراچی کے جنرل سیکریٹری مستقیم نورانی ، اسلامی تحریک کے رہنما سرور علی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ گزشتہ 30سالوں سے
کراچی کے عوام شدید تذبذب کا شکار رہے ہیں ،
ایم ایم اے کے امیدوار عوام میں گئے ہیں اور گلی گلی ، دوکانداروں اور مارکیٹوں میں عوام سے ملاقات کی ہے جس پر عوام کی جانب سے ہمارے نمائندوں کو بھرپور پذیرائی ملی ہے ،
ایم ایم اے کراچی شہر میں سب سے بڑی قوت کے طور پر سامنے آئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ2002ء میں جبر کی کیفیت میں بھی
ایم ایم اے نے
کراچی شہرمیں
الیکشن میں شرکت کی اور 5قومی
اسمبلی کی نشستیں حاصل کیں لیکن اب حالات تبدیل ہورہے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ
ایم ایم اے بڑی تعداد میں شہرمیں کامیابی حاصل کرے گی ۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی پُرزور مذمت کرتے ہیں اور
کراچی کے عوام
جلسہ عام کو کامیاب کر کے دین دشمن قوتو ں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ
کراچی شہر زندہ و بیدار ہے اور دین سے محبت کرنے والوں کا شہر ہے ۔ 2001سے پہلے ملک میں کبھی اس طرح حملے نہیں ہوتے تھے لیکن مشرف کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں
حملہ ہونے شروع ہوگئے ۔
ہم ہمیشہ سے میدان میں رہے ہیں اور تمام دین دشمن قوتوں کو پیغام دیتے ہیں کہ تم سازشوں کے ذریعے سے اہل حق کو نہیں روک سکتے ۔انہوں نے کہاکہ
جلسہ عام میں علمائے کرام ، اساتذہ ،ڈاکٹرز ،انجینئرز ،وکلاء ،طلباء ،مزدور،تاجر اور مختلف شعبہ زندگی اورطبقات سے وابستہ افراد اور
کراچی کے عوام نوجوان ، بزرگ بڑی تعداد میں شریک ہوں گے۔دریں اثنا ء باغ
جناح میں ہنگامی طور پرشروع کیے انتظامات کو رات گئے تک مکمل کر لیا گیا ۔
جلسہ عام کے مرکزی قائدین
مولانا فضل الرحمن ، سینیٹر
سراج الحق ، شاہ اویس نورانی ، پروفیسر ساجد میر ، علامہ ساجد نقوی ،
لیاقت بلوچ سمیت دیگر خطاب کریں گے ۔
جلسہ عام میں شہر بھر میں عوام کی بہت بڑی تعداد میں شریک ہوگی جو مختلف اضلاع کے رہنمائوں اور قومی و صوبائی امیدواروں کی قیادت میں اجلاس اور ریلیوں کی شکل میں باغ
جناح پہنچے گی ۔
جلسہ عام کے سلسلے میں شہر بھر میں رات گئے تک
موبائل پبلیسٹی جاری رہی ۔ جبکہ شہر کے اہم پبلک مقامات اور چورنگیوں پر لگائے گئے کمیپوں میں بھی زبردست گہما گہمی اور جوش و خروش دیکھنے میں آیا ۔ کیمپوں میں مجلس عمل کے ترانے چلائے جاتے رہے اور شہریوں کو
جلسہ عام میں شر کت کی دعوت دی جاتی رہی اور ہزاروں کی تعداد میں جلسے عام کے ہینڈ بلز بھی تقسیم کیے گئے ۔
نوجوانوں کی ٹولیاں موٹر سائکلوں پر ریلیوں کی شکل میں گشت کرتی رہی اور نوجوانوں کی بڑی تعداد رات گئے تک باغ
جناح میں بھی جمع رہی ۔ باغ
جناح کو مجلس عمل کے جھنڈوں اوراستقبالی بینروں سے سجایا گیا ہے ۔ بڑے پیمانے پر لائٹنگ اور سائونڈ سسٹم کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ کئی کنٹینروںپر مشتمل ایک بہت بڑا اسٹیج تیار کیا گیا ہے ۔ صحافیوں اور پرنٹ و الیکٹرانگ میڈیا کے لیے اور
سوشل میڈیا کے لیے الگ الگ انکلوژر بنائے گئے ہیں ۔
جلسہ عام کے داخلی دروازے پر واک تھرو گیٹ لگائے گئے ہیں جبکہ سیکوریٹی کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور سینکڑوں نوجوانوں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے جنہوں نے باغ جناغ میں سیکوریٹی کے انتظامات سنبھال لیے ہیں ۔ علاوہ ازیں
جلسہ عام میں آنے والی گاڑیوں کے لیے
کار پارکنگ اور
ٹریفک کنٹرول کر نے کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں اور نوجوانوں کو متعین کر دیا گیا ہے ۔#