نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ الیکشن مہم کے دوران بھرپور طریقے سے مدد اور تعاون بارے دن رات کوشاں ہے، وزیراعلیٰ سندھ

تمام سیاسی جماعتوں پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ ضابطہ اخلاق کی مکمل طور پر پابندی کریں، عام انتخابات کیلئے فنڈز جاری کردیئے ،تمام پولنگ اسٹیشنز پر انتظامات کی کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے،اجلاس سے خطاب

ہفتہ 14 جولائی 2018 23:01

نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ الیکشن مہم کے دوران بھرپور طریقے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2018ء) نگران وزیراعلی سندھ فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ کی نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ انکی الیکشن مہم کے دوران بھرپور طریقے سے مدد اور تعاون کے حوالے سے دن رات کوشاں ہے، انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق کی مکمل طور پر پابندی کریں، اور کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں مثلا جلسے یا کارنر میٹنگز کے انعقاد سے قبل متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو مطلع کرکے اجازت حاصل کریں تاکہ انھیں بھرپور سیکیورٹی فراہم کی جاسکے۔

انکا اظہار انھوں نے وزیراعلی ہائوس میں امن و امان اور پرامن انتخابات کے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ میجر(ر) اعظم سلیمان، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید، آئی جی سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، کمشنر کراچی صالح فاروقی، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر، ایڈیشنل آئی اسپیشل برانچ، سیکریٹری اطلاعات و دیگر امن و امان قائم کرنے والے اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہماری سب سے اولین ذمہ داری ہے کہ عام انتخابات کیلئے پرامن ماحول کو برقرار رکھیں۔انھوں نے کہا کہ سب اس وقت ممکن ہے جب تمام سیاسی جماعتیں ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کریں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے عام انتخابات کیلئے فنڈز جاری کردئے ہیں اور تمام پولنگ اسٹیشنز پر انتظامات کی کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے۔

اس موقع پر چیف سیکریٹری سندھ میجر(ر) اعظم سلیمان نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چیف سیکریٹری سندھ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان بہترین ہم آہنگی ہے۔ ہم نے مل کر اور الگ الگ تمام انتظامات کے تقریبا تمام مقامات کا معائنہ کیا ہے، انھوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز سمیت حساس اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تمام حساس مقامات، عوامی جگہوں اور دیگر اہم جگہوں پر توجہ مرکوز ہے۔ چیف سیکریٹری نے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ وہ تمام سہولیات مہیا کرنے کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور کراچی میں تمام پولنگ اسٹیشنز کا مکمل بندوبست کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ تمام جاری کردہ فنڈز کی رقوم کا حساب لیا جائے گا۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرنے کی واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

چیف سیکریٹری سندھ نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، سیکریٹری داخلہ کمیٹی کے سربراہ ہونگے جبکہ آئی جی سندھ پولیس، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایڈیشنل آئی جی اسپشل برانچ اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے کمیٹی کے رکن ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ ڈویزنل انٹیلی جنس کمیٹیوں کے سربراہ متعلقہ ڈویزنل کمشنر ہونگے۔

اور متعلقہ ڈی آئی جیز اور ڈپٹی کمشنرز اسکے رکن ہونگے۔ اور ضلعی کمیٹیاں متعلقہ ایس ایس پیز کی سربراہی میں کام کریں گی۔ اجلاس کو ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید نے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ ضلعی سطح پر انٹیلی جنس کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور وہ اپنا کام سرانجام دے رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے، تمام داخلی اور خارجی راستوں کی نگرانی کی جارہی ہے، ہم کسی پر بھی بغیر دبا ڈالے ہوئے تمام حساس مقامات پر نظر رکھی ہوئے ہے۔

اجلاس کو آئی جی سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس کراچی سمیت ہر ضلع اور تحسیل میں چیکنگ کر رہی ہے اور ہر قسم کے ملزمات کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف بھی باقائدہ آپریشن کیا جارہا ہے۔تمام انتظامات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کئے گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ انشا اللہ انتخابات پرامن کروائے گے، ہمیں تمام خطرات کا اندازہ ہے جس کی بنیاد پر روزانہ کی بنیاد پر پولیس اپنی کارروائیاں کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پولیس ٹارگیٹڈ آپریشن کر رہی ہے یہ آپریشن روزانہ کہ بنیاد پر جاری ہے۔ نگران وزیراعلی نے ہدایت کی کہ رات کے اوقات میں پولیس گشت مزید بہتر ہونی چاہئے۔ جس ہر اجلاس کو ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ رینجرز اور پولیس نے گزشتہ چند دنوں کے دوران ساٹھ سے زائد قانون توڑنے والے افراد گرفتار کیے ہیں اور پولیس اور رینجرز کے مابین کوآرڈی نیشن بہت اچھی ہے۔

اجلاس کو ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر بے بتایا کہ کراچی میں بارہ سو امیدوار قومی اور صوبائی اسمبلیز کی نشستوں کیلئے عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور ہر امیدوار تقریبا تین کارنر میٹنگز روزانہ کی بنیاد پر کرتا ہے، اس حساب سے 3600 کارنر میٹنگز روزانہ کی بنیاد پر ہو رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی کوآرڈی نیشن سے تمام کارنر میٹنگوں کو سیکیورٹی فراہم کررہے ہیں۔