5300 سال پہلے وفات پانے انسان نے آخری بار کیا کھایا تھا؟ سائنسدانوں نے بتا دیا

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 14 جولائی 2018 23:46

5300 سال پہلے وفات پانے انسان نے  آخری بار کیا کھایا تھا؟ سائنسدانوں نے ..
1991 میں  دو سیاح  جنوبی آسٹریا میں واقع اوٹزل الپس سے گزر رہے تھے  کہ دونوں نے برف میں انسانی باقیات دیکھیں۔لاش کو دیکھ کر دونوں سمجھے  کہ یہ حال میں  وفات پانے والے کسی کوہ پیماء کی لاش ہے لیکن بعد میں ثابت ہوا کہ یہ اصل میں یورپ کی قدیم ترین قدرتی ممی ہے۔ یہ لاش 5300 سال پرانی تھی۔
سائنسدان اس کا اچھی طرح تجزیہ کر چکے ہیں لیکن انہیں اس کا معدہ نہیں مل رہا  تھا۔

2009 میں ایک ریڈیوگرافک سکین سے پتا چلا کہ   اس کا معدہ دباؤ کی وجہ سے پسلیوں کے نیچے وہاں پہنچ گیا ہے جہاں پھیپھڑے ہوتے ہیں۔
اوٹزی کی طرح اس کا معدہ بھی بہترین حالت میں محفوظ تھا۔ اب برسوں کے تجربات اور تجزیے سے پتا چل گیا ہے کہ اوٹزی نے  مرنے سے پہلے کیا کھایا تھا۔
12 جولائی کو کرنٹ بائیولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق  اوٹزی کا آخری کھانا   پہاڑی بکری کا گوشت،  سرخ ہرن  کا گوشت، چربی، گندم اور کچھ جڑی بوٹیوں یا پودوں  پر مشتمل تھا۔

(جاری ہے)


معدے کے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ اس نے جو بھی کھانا کھایا تھا، وہ کھانے کے پہلے خشک حالت میں تھا۔ یعنی جو گوشت اس نے کھایا تھا، اسے پہلے سکھا کر محفوظ کیا گیا تھا۔
اوٹزی کے کھانے کے بارے میں معلومات سامنے آنے پر سائنسدان اس زمانے کے لوگوں کے بارے میں بہت کچھ جان سکیں گے۔
اوٹزی کے بارے میں تفصیلی معلوما ت کے لیے یہاں کلک کریں۔
5300 سال پہلے وفات پانے انسان نے  آخری بار کیا کھایا تھا؟ سائنسدانوں نے ..

متعلقہ عنوان :