والدہ کا مشن مکمل کرنے آیا ہوں،مجھے خطرات کا سامنا ہے لیکن لندن جا کر نہیں بیٹھ سکتا،

ہمیں سندھ تک محدود کرنے کی سازش کی جا رہی ہے،مخلوط حکومت بنی تو آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے لیے امیدوار ہونگے،بلاول بھٹو زرداری کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 14 جولائی 2018 23:55

والدہ کا مشن مکمل کرنے آیا ہوں،مجھے خطرات کا سامنا ہے لیکن لندن جا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر مخلوط حکومت ہوئی تو آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے لیے امیدوار ہونگے، پاکستان پیپلز پارٹی کے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی سے نظریاتی اختلافات ہیں، میں اپنی والدہ کا مشن مکمل کرنے آیا ہوں اور مجھے یہ مشن مکمل کرنا ہے، میری والدہ اور میرے نانا نے غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا،میں بھی غریبوں کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت تقریبا 8 لاکھ افراد کو غربت سے نکالا جبکہ میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو کے نیشنلائزیشن پروگرام سے بھی غریبوں کو فائدہ ہوا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا سیاسی سفر صرف 19 سال کی عمر سے شروع کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر مخلوط حکومت بنی تو آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے لیے امیدوار ہونگے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین کے معاملے پرعمران خان نے دو دن پہلے اپنا ذہن تبدیل کرلیا تھا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات ہماری جماعت کے منشور کا حصہ ہیں، بے نظیر بھٹو کے کیس میں انصاف کے لیے اقوام متحدہ تک گئے لیکن ہمیں آج تک انصاف نہیں ملا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے خطرات کا سامنا ہے لیکن میرے پاس کوئی آپشن نہیں ہے اور نہ ہی میں لندن جا کر بیٹھ سکتا ہوں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ تک محدود کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ہم سندھ میں غربت کے خاتمہ، روزگار کی فراہمی اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں پانی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے سب سے زیادہ کام کیا ہے۔