مقامی لوگوں کا سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے خانہ بدوشوں کو قبرستان میں جگہ دینے سے انکار

سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین اپنے پیاروں کو دفنانے کے لیے کسی دوسرے قبرستان لے گئے،میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 15 جولائی 2018 12:14

مقامی لوگوں کا سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے خانہ بدوشوں کو قبرستان ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15جولائی 2018ء) مقامی لوگوں نے سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے خانہ بدوشوں کو قبرستان میں جگہ دینے سے انکار کر دیا۔ قومی اخبار کیایک رپورٹ کے مطابق سانحہ درینگڑھ میں شہید ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق پرکانی قوم سے ہے۔جن کا ذریعہ معاش مال داری ہے اور یہ بلوچستان کی غریب ترین قوم ہے۔ شہید ہونے والے بیشتر افراد خانہ بدوش تھے اور مستونگ کے پہاڑی علاقہ آماچ کے دامن میں پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے۔

میاں غنڈی کے قبرستان میں مقامی لوگوں نے ان کے شہدا کو اپنے قبرستان میں دفنانے کی اجازت نہ دی اور مجبورا ان کے لواحقین اپنے پیاروں کو دفنانے کیلئے کسی دوسرے قبرستان لے گئے۔ اس دلخراش واقعہ میں ایک بوڑھی ماں کے 7 لخت جگر شہید ہوئے اور ایک خاندان سے 20 افراد جو آپس میں رشتہ دار تھے شہید ہوئے جبکہ ایک اور خاندان سے 15 افراد کی شہادت ہوئی وہ بھی آپس میں رشتہ دار بتائے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ لوگ دشت کے علاقے میں میاں غنڈی کے آس پاس علاقے میں رہتے تھے۔ ضعیف والد ین کے چار بیٹے بھی لقمہ اجل بنے ۔ ان میں ایک بیٹا سائیکل پر سکریپ کا کام کرتا تھا،دوسرا مٹی کی دیوار بنانے میں مزدور تھا۔تیسرا ٹرکوں سے سامان اتارتا اور چوتھا کم عمر تھا تاہم دو تین بھیڑبکریوں کو چراتا تھا ۔غریبی کا یہ عالم تھا کہ سب مل کر بھی دو وقت کے کھانے کے لیےمشکل سے بندوبست کر پاتے تھے ۔

ایسے کئی گھرانے ہیں جہاں سے چار چار لاشیں اٹھی ہیں۔اور ایسے بھی گھرانے ہیں جہاں فاتحہ لینے کے لیے کوئی بچا ہی نہیں ۔ان گھروں کے چراغ تو گل ہو ہی گئے اب رہی سہی کسر ان کے خاندا نوں پر چھانے والی غربت اور معاشی بدحالی پوری کرے گی۔ کیونکہ اکثر خاندانوں میں کوئی کمانے والا ہی نہیں بچا ۔ مستونگ کے عوامی و سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ان خاندانوں کی بقا کیلئے معاوضے کا اعلان کرنا چاہئیے تاکہ ان کے غم کا کچھ تو مداوا ہو سکے۔

۔ واضح رہے کہ جمعہ کو بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں واقع کلی بمبور میںحلقہ پی بی 35کے امیدواراور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء نوابزدہ سراج رئیسانی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں کارنر میٹنگ کے دوران خودکش دھما کے میں بی اے پی کے رہنماء نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت129افراد شہید جبکہ163 زخمی ہوگئے، شہید ہونے والوں میں لیویز کے چار اہلکار بھی شامل ہیں، دوسری جانب نگراں صوبائی وزیرصحت فیض محمد کاکڑ نے مستونگ دھماکے میں 129افراد کے شہید جبکہ 150سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

متعلقہ عنوان :