این ایل سی نے دوست ریکوری سروس کا اجراء کر دیا

بھاری اور چھوٹی گاڑیوں کو خرابی اور حادثات کی صورت میں فوری ریکور کرایا جا سکے گا،دوست ریکوری سروس چوبیس گھنٹے میسر ہوگی ،جدید مشینری اور سامان جی ٹی روڈ سے متصل این ایل سی کے مراکزپر دستیاب ہوگی

اتوار 15 جولائی 2018 14:30

روالپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جولائی2018ء) پاکستان کی لاجسٹک صنعت کی کارکردگی بڑھانے اور مسافروں کی سفری مشکلات کو کم کرنے کے غرض سے نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) نے جی ٹی روڈ پرگاڑیوں کی جامع ریکوری کے نظام کا اجراء کر دیا ہے۔دوست ریکوری کے نام سے شروع کی گئی یہ سروس چوبیس گھنٹے میسر ہوگی جوکہ مسافروں کو بالعموم اور ٹرانسپورٹرز کو بالخصوص حادثات اور گاڑیوں میں تکنیکی خرابی کی صورت میں خدمات مہیا کرے گی۔

این ایل سی کی ریکوری سروس کے لئے جدید مشینری اور سامان جی ٹی روڈ سے متصل این ایل سی کے مراکزپر دستیاب ہوگی جنہیں بوقتِ ضرورت ہلکی اور بھاری گاڑیوں کی ریکوری کے لئے استعمال میں لایا جا سکے گا۔ مسافروں کی مدد کے لئے خصوصی ہیلپ لائن UAN 042-111-321-321 بھی قائم کی گئی ہے تاکہ خراب اور ناکارہ گاڑیوں کو فوری ریکور کرایا جاسکے۔

(جاری ہے)

ریکوری سروس ڈرائیورز ایمر جنسی اینڈ ریسٹ ایریاز (ڈیرہ) کے جامع منصوبے کا حصہ ہے جسے مستقبل قریب میں شروع کیا جائے گا۔

ٹرکنگ اور بس سروسز این ایل سی کا ذیلی ادارہ ہے جو کہ بین الاقوامی معیار کے ریسٹ ایریاز تعمیر کرے گاجن میں تمام سہولیات میسر ہونگی ۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں ڈرائیورز ایمر جنسی اینڈ ریسٹ ایریاز (ڈیرہ) جی ٹی روڈ پر قائم کئے جارہے ہیں جسے بعد ازاں مکران کوسٹل ہائی وے، شاہراہ ریشم، کوئٹہ - گوادر روڈ، کوئٹہ - تفتان روڈ اور سی پیک مغربی روٹ تک توسیع دی جائے گی۔

ڈرائیور ایمر جنسی اینڈ ریسٹ ایریاز ( ڈیرہ) کا قیام قومی ٹرکنگ پالیسی کا حصہ ہے جن میں ہر قسم کی سہولیات دستیاب ہونگی۔ ان میں کثیر المقاصد پارکنگ، مسجد، پیٹرول پمپس، ریستوران، گودام، ورکشاپ، ابتدائی طبی امداد اور ایمبولینس وغیرہ شامل ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے اجراء کے بعد بھاری ٹریفک کے حجم میں بے پناہ اضافہ متوقع ہے۔اس تناظر میں جدیدایمر جنسی اینڈ ریسٹ ایریاز کا قیام ناگزیر ہے۔

این ایل سی دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری کے لاجسٹکس چیلنج پر پورا اُترنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔ ریکوری سروس طویل فاصلے پر مبنی سامان کی نقل و حرکت کے نظام کا اہم جزو ہے۔ جی ٹی روڈ پر ٹریفک حادثات اور بھاری گاڑیوں میںتکنیکی خرابیوں کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک کے بہائو میں خلل پڑتا ہے بلکہ سامان کی ترسیل میں تعطل کی وجہ سے تاجر برادری کو مالی نقصان بھی اُٹھانا پڑتا ہے ۔

ٹرانسپورٹرز کی جانب سے تاخیر کی وجہ سے سپلائی چین کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔فعال ریکوری سروس چھوٹے اور بڑے فلیٹ آپریٹرز کو تکنیکی خرابی کی صورت میں ہونے والے نقصانات میں کمی دینے میں مددگار ثابت ہوگی ۔ جی ٹی روڈ پر منظم ریکوری سروس کی عدم موجودگی کی وجہ سے مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس سہولت سے لاجسٹکس صنعت سے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈر مستفید ہونگے۔

یہی وجہ ہے کہ اس منصوبے کو ٹرانسپورٹر اور عوام کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ این ایل سی دوست ریکوری کے حکام نے ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن، بس سروس ، محکمہ ٹرانسپورٹ ، پرائیویٹ وہیکل ریکوری کے مالکان اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ساتھ جی ٹی روڈ پر ریکوری سروس کی فراہمی کے سلسلے میں مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کئے۔