تجارتی خسارہ37 ارب ڈالر سے تجاوز کرنا انتہائی قابل تشویش امر ہے‘میاں ریاض احمد

ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلئے مقامی انڈسٹری کو فروغ دیا جائے ہر طرح کی غیر ضروری درآمدات کو فوری طور پر روکا جائے

اتوار 15 جولائی 2018 16:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2018ء) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن رہنما و سابق چیئرمین پنجاب میاں ریاض احمد نے کہا ہے کہ حکومت تجارتی خسارے پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرے تجارتی خسارہ کا 37 ارب ڈالر سے تجاوز کرنا انتہائی قابل تشویش امر ہے ، ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلئے مقامی انڈسٹری کو فروغ دیا جائے جبکہ ہر طرح کی غیر ضروری درآمدات کو فوری طور پر روکا جائے ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ میاں ریاض احمد نے کہاکہ مالی سال برائے 2017-18 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 37.7 ارب ڈالر تک پہنچ جانا تشویش ناک بات ہے جس سے معیشت کیلئے کئی طرح کے مسائل پیدا ہونگے ۔ دوسری جانب سٹیٹ بینک آف پاکستا ن کی جانب سے شرح سود کے بیسس میں 100 پوائنٹس کا اضافہ مہنگائی کی ایک نئی لہر کو جنم دے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی نے ہمیشہ مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو 5 فیصد سے نیچے رکھا جائے ، تاکہ لوگوں کو بینکوں سے لین دین میں آسانی ہو سکے۔ میاں ریاض احمد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طورپر ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ معیشت کو دباؤ سے نکالا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ مقامی انڈسٹری کو بلا جوازٹیکسوں کے بوجھ سے نکالا جائے اور انڈسٹری کو مراعات دی جائیں تاکہ مقامی فیکٹریوں اور کارخانوں میں تیار ہونے والے اشیاء کو عالمی منڈیوں میں مقابلے کے دوران فروخت کرنے میں آسانی ہو سکے۔ اگر مقامی مصنوعات کی پیداواری لاگت زیادہ ہوگی تو ہماری مصنوعات عالمی منڈی میں دیگر ملکوں کے ساتھ مقابلہ نہیں کر پائیں گی۔