سیاست تجارت نہیں بلکہ عوام کی خدمت ہے، میرے تجربے سے میرے سیاسی جانشین فائدہ اٹھائیں، میں نے سیاست میں بڑے نشیب وفراض دیکھے، دامن پر کوئی داغ نہیں ، ہمیشہ قوم ملک سلطنت کی بات کی، سانحہ مستونگ میں بے گناہ افراد کی موت پر دل خون کے آنسو رورہا ہے، دہشت گرد انسان کہلانے کے حقدارنہیں ،سابق وزیراعظم میرظفراللہ خان جمالی

اتوار 15 جولائی 2018 17:20

جعفرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2018ء) سابق وزیراعظم میرظفراللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ سیاست تجارت نہیں بلکہ عوام کی خدمت ہے،میرے تجربے سے میرے سیاسی جانشین فائدہ اٹھائیں، میں نے سیاست میں بڑے نشیب وفراض دیکھے ،میرے دامن پر کوئی داغ نہیں ہے، میں نے ہمیشہ قوم ملک سلطنت کی بات کی ہے ،سانحہ مستونگ ایک غم دے گیا۔

بے گناہ افراد کی موت پر دل خون کے آنسو رورہا ہے، دہشت گردانسان کہلانے کے حقدارنہیں ہیں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ہندو پنچایت کی جانب سے اپنے امیدواروں کی حمایت میں ڈیرہ اللہ یار مندر میں بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنماء میرمنظور خان کھوسہ بھی ہمراہ تھے، اس سے قبل ڈیرہ اللہ یار مندر ہندوپنچایت کے سرکردہ رہنماؤں مکھی لعل چند ،ڈاکٹراشوک کمار،سترام داس، ہریش کمار جیٹھا نند عرف کے ٹی ایڈوکیٹ امیش کمار چمنانی نے سابق وزیراعظم میرظفراللہ جمالی کاشاندار استقبال کیا اور میرظفراللہ جمالی کوان کے امیدواروں این اے 261جعفرآباد میرخان محمدجمالی پی بی 13پران کے سیاسی جانشین میرعمرخان جمالی کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی، مندر میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کے جیتنے کے لیے خصوصی دعاء بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پرسابق وزیراعظم میرظفراللہ جمالی نے کہا کہ میری عمر اور سیاست کاپہلا تجربہ ہے جوآج میں ووٹ لینے کے لیے پہلی بار ہندوبرادری کے پاس مندر آیاہوں، مجھے کبھی بھی ہندوبرادری نے مایوس نہیں کیا ہے اور ہمیشہ میری حمایت کی ہے اب میں نے بہتر سمجھا کہ میں خود چل کرہندوبرادری کے پاس جاؤں کیونکہ میں خود بھی ضعیف ہوگیاہوں اور چلنے پھرنے میں تکلیف کاسامنا ہے، ہندوبرادری کے بوڑھے اب اس دنیامیں نہیں رہے، نوجوان نسل سے تعارف ضروری ہے میرا بس چلے آج بھی جوانوں کی طرح گلی محلوں پرڈورٹوڈور جاؤں اور عوام سے گھل مل جاؤں کیونکہ یہی عوام میری پارٹی ہیں اور ان ہی کے ووٹوں سے میں اسمبلی میں جاتارہا ہوں انکا کہنا تھا کہ ہندوبرادری کوکھبی بھی اپنے سے دور نہیں رکھا کیونکہ اقلیت کی خدمت کرکے بھی خوشی محسوس ہوتی ہے اقلیت ہم سے ہیں ان کے دکھ درد میں شریک رہنا جمالیوں کاشیوہ رہاہے ان کے جتنے بھی مسائل تھے انہیں ہمیشہ حل کرنے کی کوشش کی ہے انکا کہنا تھا ہندوبرادری کے گلی محلوں میں بجلی صاف پانی صحت روڈ سیوریج نظام کے بنیادی مسائل کی جانب ہمہ وقت توجہ دی گء تاکہ وہ کسی احساس محرومی میں نہ رہیں جوہم دوسروں کو کوٹہ دیتے ہیں ہندوبرادری کوبھی مخصوص کوٹہ فراہم کیاجاتا ہیانکا کہنا تھا کہ میرے سیاسی جانشین میرعمرخان اور میرخان محمد جمالی ہیں جوعوام کے تعاون سے الیکشن جیت کرعلاقے کے عوام بلوچستان اور ملک کی خدمت کرتے رہیں گے میں مختلف قبائل مری بگٹی جمالی نیچاری مگسی راہوجہ ابڑولاشاری عمرانی گولہ سمیت دیگر برادریوں کاشکریہ اداکرتاہوں کہ وہ میرے امیدواروں کی حمایت کررہے ہیں انکا کہناتھامیری سیاست ایک کھلی کتاب ہے مجھ پرکسی غلط کام یاکرپشن کے حوالے سے کوء انگلی نہیں اٹھا سکتا میں اب سیاست سے دستبردار ضرور ہوا ہوں لیکن میراتجربہ میرے نء نسل کے کام ضرور آئے گا خدمت ہی اصل سیاست ہے اسے وطیرہ بناکر آگے چلنے سے منزل نزدیک آتی ہے۔