عطائیوں کے خلاف پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی کارروائی

اپریل سے اب تک6,000سے زائد اڈے سربمہر،17,500علاج گاہوں پر چھاپے مارے گئے

اتوار 15 جولائی 2018 20:10

لاہور۔15جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2018ء) سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل میں پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نی14,500سے زائد علاج گاہوں پر چھاپے مارکر4,678عطائیوں کے کاروباربندکردیے ہیں اور اعدادوشمار کے مطابق ان میں سی4,070عطائیوں نے عطائیت کے اڈے بند کر کے نئے کاروبار شروع کر دیے ہیں۔ مزید برآں صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ نی2,921علاج گاہوں پر چھاپے مارے اورپنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ2010ء کے تحت1,400سے زائدعطائیوں کے اڈے سیل کیے ہیں۔

دونوں نے 17اپریل سے اب تک17,491 علاج گاہو ں کی چیکنگ کی اور6,000سے زائدعطائیوں کے اڈے بند کیے۔کمیشن کی ٹیموں نے سب سے زیادہ784 عطائیوں کے کاروبارلاہور میں بندکیے جبکہ فیصل آباد372،شیخوپورہ 312،قصور304،گجرانوالہ 274،سرگودھا 191،سیالکوٹ اور ساہیوال ہر ایک میں 172جبکہ راولپنڈی میں 171عطائیوں کے اڈے سیل کیے ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں کمیشن کو 2,800سے زائدڈی سیلنگ کی درخواستیں بھی موصول ہوچکی ہیں۔

گزشتہ ہفتے عطائیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھتے ہوئے مزید 146عطائیوں کے کاروباربند کر دیے گئے۔لاہور،گجرانوالہ ،اوکاڑہ اور ساہیوال میں445مراکزپرچھاپے مارے اورریکارڈ کے مطابق ان میں سی167عطائیت کے مراکز بند کر کے انکی جگہ دوسرے کاروبار شروع کر دیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ جولائی 2015ء سے اب تک پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن 14,650سے زائد عطائیوں کے اڈے سیل کر چکاہے۔