تصحیح/اضافہ شدہ )

پاکستان میں منعقدہ عالمی نمائش میں غیر ملکی خریداروںکی جانب سے بڑے پیمانے پر سودے کئے جانے کا امکا ن ہے‘مینو فیکچررز ،ایکسپورٹرز مختلف مدوں میں بھاری ٹیکسز کامزید بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتے، کارپٹ ایسوسی ایشن

اتوار 15 جولائی 2018 21:30

لاہور۔15جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2018ء) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ معیشت کو آئی سی یو سے نکالنے کیلئے پائیدار پالیسیوں کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے ،پاکستان میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش میں شرکت کرنے والے غیر ملکی خریداروںکی جانب سے بڑے پیمانے پر سودے کئے جانے کا امکا ن ہے جس سے کارپٹ انڈسٹری پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔

ان خیالات کااظہار ایسوسی ایشن کے چیئرمین لطیف ملک نے وائس چیئرمین قمر ضیاء ،کارپٹ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سعید خان، ممبر ایگزیکٹو و کوارڈی نیٹر ٹڈیپ ریاض احمد، سینئر ممبر ملک اکبر ، سابق چیئرمین میجر (ر) اختر نذیر کے ہمراہ جائزہ اجلاس کے موقع پر کیا ۔شرکاء نے ایسوسی ایشن کے آئندہ انتخابات ، اکتوبر میں منعقدہ کارپٹ کی عالمی نمائش کی تیاریوں کیلئے پیشرفت ،غیر ملکی خریداروں اور مندوبین سے رابطوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے کردار اور تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے اظہار تشکر کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت کے بغیر پاکستان کی بقاء کو خطرات لا حق رہیںگے۔ خطے میں پاکستان واحد ملک ہے جس کی برآمدات بڑھنے کی بجائے نیچے آرہی ہیں لیکن بد قسمتی سے اس کی وجوہات کا تعین کر کے اس کے تدارک کیلئے کوئی کام نہیں کیا گیا، انہوںنے کہا کہ جب تک برآمدات نہیں بڑھائی جائیں گی ہماری معیشت ترقی نہیں کر سکتی اور اس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے از سر نو پالیسی تشکیل دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ مینو فیکچررز اور ایکسپورٹرز مختلف مدوں میں بھاری ٹیکسز کی ادائیگی کر کے بد حال ہو چکے ہیں اور اب مزید بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتے ۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کارپٹ کی عالمی نمائش کے حوالے سے تفویض کی گئی، ذمہ داریوں کے حوالے سے بھی اپنی اپنی رپورٹ پیش کی جس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔