دھمکی کام کرگئی،سی پی او نے پولیس کو شہباز شریف سمیت سینئر لیگی قیادت اور کارکنوں کی گرفتاریوں سے روک دیا

لیگی رہنمائوں پر دہشتگردی ،اقدام قتل ،کار سرکارمیں مداخلت ،توڑ پھوڑ ،جلائو گھیرائو،دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں

اتوار 15 جولائی 2018 22:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2018ء) سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی گزشتہ دنوں پریس کانفرنس میں پنجاب کی نگران حکومت اور پولیس کے اعلیٰ حکام کو دی گئی دھمکی کام کر گئی اور سی پی او لاہور بشیر احمد ناصر نے لاہور پولیس کو شہباز شریف ،حمزہ شہباز سمیت دیگر ن لیگی رہنمائوں و کارکنوں کی گرفتاریوں سے روک دیا ہے جس کے بعد پولیس نے 13 جولائی کی رات کو ایون فیلڈ ریفرنس کے مجرم اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی لاہور آمد کے موقع پران کے استقبال کیلئے نکالی جانے والی استقبالیہ ریلی پر شہباز شریف ،حمزہ شہباز،پرویز ملک،خواجہ عمران نذیر،سلمان رفیق،معطل لارڈ میئر بلدیہ عظمیٰ لاہور کرنل (ر)مبشر جاوید،سعد رفیق سمیت دیگر لیگی سینئر قیادت اور کارکنوں کیخلاف شہر کے مختلف 12 تھانوں میں مقدمات درج کئے تھے جن میں دہشتگردی ،اقدام قتل ،کار سرکارمیں مداخلت ،توڑ پھوڑ ،جلائو گھیرائو،دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل کی گئی تھیں اور ان رہنمائوں کی گرفتاری کے آرڈر بھی جاری ہوگئے تھے اس حوالے سے ذرائع بتاتے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے پنجاب کی نگران حکومت اور پولیس کو دی گئی دھمکی یا پھر پنجاب حکومت کی جانب الیکشن 2018ء سے قبل احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے پولیس کو ان تمام رہنمائوں کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے اور ا س حوالے سے سی سی پی او لاہور بشیر احمد ناصر نے احکامات بھی جاری کر دئیے ہیں واضح رہے کہ 12 جولائی کو شہباز شریف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ا نتظامیہ اور پولیس کو واضح کہنا چاہتا ہوں کہ ظلم و زیادتی روک دیں، وقت ایک جیسا نہیں رہتا، جب ہماری حکومت آئے گی تو آپ کے ساتھ زیادتی نہیں کریں گے بلکہ انصاف کے کٹہرے میں لے کر آئیں گے قبل ازیں ایون فیلڈ ریفرنس کے مجرم سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کے استقبال کیلئے ریلی نکالنے پر شہباز شریف سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کیخلاف 12 مقدمات درج کرلیے گئے تھے لیگی رہنماوں کے خلاف سٹی ڈویڑن میں دو، کینٹ ڈویڑن میں تین، اقبال ٹاؤن، صدر ڈویڑن میں دو، دو مقدمات درج کیے گئے ہیں، سول لائنز ڈویڑن میں (ن) لیگ کی قیادت کیخلاف 3 مقدمات درج ہوئے مقدمات میں شہباز شریف، حمزہ شہباز، خواجہ سعد رفیق، مجتبیٰ شجاع، خواجہ عمران نذیر، سیف کھوکھر، مہر اشتیاق، غیر فعال لارڈ میئر مبشر جاوید سمیت 50 دیگر رہنماؤں کو بھی نامزد کیا گیاتھا۔