2018کے انتخابات دراصل دو تہذیبوں کے درمیان جنگ ہے،اسد اللہ بھٹو

اتوار 15 جولائی 2018 22:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2018ء) متحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنماء اور این اے 242پر نامزد امیدوار اسداللہ بھٹونے کہا ہے کہ 2018کے انتخابات دراصل دو تہذیبوں کے درمیان جنگ ہے ایک طرف کرپٹ وسیکولر قیادت جہ کہ لوٹ مار ،مغربی تہذیب کے فروغ اور ملک کے اسلامی تشخص کو مٹانا چاہتی ہے جبکہ دوسری جانب دیانتدار مخلص قیادت ہے جو عوام کی خدمت ،اسلام کے غلبے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی جمہوری اور فلاحی ریاست بنانے کیلئے کوشاں ہے۔

عوام25جولائی کو کرپٹ وسیکولر قیادت کی بجائے دیندار اور عوام کی خدمت کے جذبہ سے سرشار مجلس عمل کے نمائندوں کو کا میاب بنائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوکھائی کمپلیکس،سچل گوٹھ،ماروئڑا گوٹھ میں کارنر میٹنگ سے خطاب کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی کے حلقہ 100کے نامزد امیدوار محمد یونس بائی نے بھی خطاب کیا۔اسداللہ بھٹو نے مزید کہا کہ قیام پاکستان سے ابتک برسراقتدار آنے والی سیکولر وکرپٹ قیادت نے ملک کی نظریاتی سرحدوں کو کھوکلا ،مہنگائی،بیروزگاری اور کرپشن کے سوا کچھ نہیں دیا،پانامہ لیکس،ڈان لیکس ،وکی لیکس ،دستی لیکس،حلف نامہ ختم نبوت میں ترمیم اور تحفظ ناموس رسالت قانون کیخلاف سازشیں اس کی واضح مثال ہے۔

اسلئے قوم 25جولائی کو دین وعوام دشمن نمائندوں کو مسترد کرکے دین کی سربلندی کیلئے جدوجہد اور خوف خدا رکھنے والی قیادت کو منتخب کریں۔