شامی صوبہ القنیطرہ میں فورسزکی شدید گولہ باری،

بعض علاقوں پر دوبارہ قبضہ کرلیا شامی فوج نے چھ گھنٹے کے دوران میں صوبے کے مختلف علاقوں میں قریباً آٹھ سو میزائل اور گولے داغے،شامی آبزرویٹری

پیر 16 جولائی 2018 12:24

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2018ء) شامی فوج ایک اور جنوبی صوبے القنیطرہ میں توپ خانے سے شدید گولہ باری کررہی ہے اور اس نے بعض علاقوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شامی رصدگاہ کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ شامی فوج نے چھ گھنٹے کے دوران میں صوبے کے مختلف علاقوں میں قریباً آٹھ سو میزائل اور گولے داغے اور برسر زمین شامی فوج اور باغیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ شامی فوج کی بمباری سے ہمسایہ صوبے درعا کے بھی بعض علاقے نشانہ بنے ہیں۔ تاہم انھوں نے فوری طوری شامی فوج کی بمباری اور لڑائی میں ہلاکتوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔القنیطرہ کی سرحد اسرائیل کے مقبوضہ گولان کی چوٹیوں سے ملتی ہے۔

(جاری ہے)

اس صوبے کے 70 فی صد علاقے پر باغیوں اور جنگجو گروپوں کا کنٹرول ہے اور صرف 30 فی صد علاقہ بشار الاسد کی حکومت کی عمل داری میں آیا ہے۔

اس کے پڑوس میں واقع ایک اور جنوبی صوبے السویدہ پر اسد حکومت کا مکمل کنٹرول ہے۔درعا میں شامی فوج نے روس کی فضائی مدد سے 19 جون کو باغیوں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی اور اس نے اب تک اس صوبے کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ درعا اور القنیطرہ میں لڑائی کے آغاز کے بعد سے اسرائیل میں ہائی الرٹ ہے ۔رامی عبدالرحمان کی اطلاع کے مطابق القنیطرہ میں شامی فوج باغیوں کے خلاف لڑائی میں لڑاکا جیٹ استعمال نہیں کررہی ہے اور نہ ابھی تک روسی طیاروں نے اس میں حصہ لیا ہے۔اسرائیلی فوج نے جمعہ کو اس صوبے سے اپنے سرحدی علاقے کی جانب آنے والے ایک ڈرون کو مار گرایا تھا۔