دُبئی:غیر قانونی مساج پارلرکی آڑ میں لُوٹ مار کرنے والی افریقی خواتین گرفتار

گاہکوں کو لُبھانے کے لیے فیس بُک پر گوری حسیناؤں کی تصویریں دکھائی جاتی تھیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 16 جولائی 2018 12:55

دُبئی:غیر قانونی مساج پارلرکی آڑ میں لُوٹ مار کرنے والی افریقی خواتین ..
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جُولائی 2018) دُبئی پولیس نے سات افریقی خواتین کو گاہکوں کو لُبھا کر اُن کی برہنہ حالت میں تصویریں بنانے اور پھر اُنہیں بلیک میل کر کے رقم سے محروم کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ رفاع پولیس سٹیشن کے ڈائریکٹر بریگیڈیر احمد ظانی بن غلیطہ نے بتایا کہ ا ن خواتین نے رفاع کے علاقے کے ایک فلیٹ میں اپنا غیر قانونی مساج پارلر قائم کر رکھا تھا‘ جہاں یہ گاہکوں کو گھیر کر لاتیں پھر اُن پر حملہ آور ہو کر اُنہیں رقم سے محروم کر دیتیں۔

بریگیڈیر غلیطہ کے مطابق ہمیں دو افراد نے اطلاع دی کہ افریقی خواتین پر مشتمل گینگ نے اُن میں سے ایک سے ساٹھ ہزار درہم جبکہ دُوسرے سے پانچ ہزار درہم لُوٹ لیے ہیں۔‘‘ پہلے واقعے میں چوبیس سالہ اُزبک باشندے کو نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

جو کہیں جا رہا تھا کہ اُسے راستے میں ایک وزیٹنگ کارڈ پڑا دکھائی دیا۔ اُزبک نے اُس کارڈ پر درج نمبر پر فون مِلایا تو ایک خاتون نے جواب میں اُسے مختلف نوعیت کے مساج کی ریٹ لسٹ کے ساتھ ساتھ مساج کرنے والی خوبصورت خواتین کی تصویریں بھی بھیجیں۔

تاہم جونہی وہ اپارٹمنٹ میں داخل ہوا تو حسیناؤں کی جگہ ادھیڑ عمر افریقی عورتیں دیکھ کر پریشان ہو گیا۔ جنہوں نے اچانک اُسے جکڑ کر اُس کے کپڑے اُتارنے کے بعد برہنہ حالت میں تصویریں بنا ڈالیں اور پھر اُس سے پانچ ہزار درہم چھین لیے۔ یہ متاثرہ شخص کسی طرح اُن کے چنگل سے نکل آیا اور پولیس کو اطلاع کی‘ مگر چھاپہ مارنے پر یہ فلیٹ خالی پایا گیا۔

تاہم پولیس کو وہاں سے ایک افریقی خاتون کا پاسپورٹ مِل گیا۔ دو روز بعد ایک ایشیائی باشندے نے اپنے باس کو ایئرپورٹ پر اُتارا‘ جس نے اُسے ساٹھ ہزار درہم کی رقم بینک میں جمع کروانے کے لیے دی۔ وہ گھر گیا اور فیس بُک پر کسی مساج پارلر کو تلاش کرنے لگا۔ جہاں سے اُسے ایک مساج پارلر کا پتا چلا۔ اُس نے پارلر پر جانے سے پہلے اپنے ساتھ رقم بھی رکھ لی کہ اُسے بینک میں جمع کروا دے گا۔

تاہم مساج پارلر کا دروازہ ایک افریقی خاتون نے کھولا تو وہاں اُسے چالیس‘ پچاس سالوں کی خواتین کے علاوہ صرف ایک جوان عورت دکھائی دی جو کہ سیاہ فام ہی تھی ۔ ان خواتین نے بھی مذکورہ شخص کے زبردستی کپڑے اُتار کر اُس سے پیسے چھین لیے۔ بعد میں اس واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ جس پر پولیس نے کافی کوشش کے بعد ان خواتین کا سُراغ لگا لیا۔ بریگیڈیر غلیطہ نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی مساج پارلرز کا رُخ نہ کریں۔ پولیس کی جانب سے بھی ایسے پارلرز کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :