دُبئی:ہم وطن کے ساتھ جھگڑا پاکستانی ڈرائیور کی موت کا سبب بن گیا

ملزم کے مطابق ڈرائیور کی موت دِل کے دورے سے ہوئی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 16 جولائی 2018 14:37

دُبئی:ہم وطن کے ساتھ جھگڑا پاکستانی ڈرائیور کی موت کا سبب بن گیا
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جُولائی 2018) تیس سالہ پاکستانی نے اپنے ہم وطن سیوریج ٹینکر ڈرائیور کو ہلاک کر دیا۔ تفصیل کے مطابق متوفی دِل کا مریض تھا۔ وقوعہ کے روز وہ معمول کے مطابق سیوریج کی صفائی کے بعد کچرے کو مخصوص جگہ پر ٹھکانے لگانے کے لیے اپنے اسسٹنٹ کو ساتھ لے گیا۔اُس نے اپنے اسسٹنٹ سے کہا کہ وہ کچرے کو پھینک دے اور خود وہاں سے واپسی کو چل پڑا۔

بیس منٹ کے بعد اسسٹنٹ کو ٹینکر ڈرائیور کی کال آئی جو اُسے مدد کے لیے اپنے پاس بُلا رہا تھا۔ اسسٹنٹ فوراً اُس کے پاس پہنچا تو دیکھا کہ اُسے سانس لینے میں دُشواری ہو رہی تھی اور وہ دِل کی تکلیف کی شکایت کر رہا۔ اُس کی نازک حالت کے پیش نظر فوراً ایمبولینس بُلوائی گئی۔ ہسپتال میں ڈاکٹرز نے اُس کا سانس بحال کرنے کی بے حد کوشش کی مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

اس دوران وہاں روزانہ کی ڈیوٹی پر آئے ایک پولیس افسر نے نوٹ کیا کہ متوفی ڈرائیور کی آنکھوں کے نیچے تازہ زخم ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے دوران پتا چلا کہ ری سائیکلنگ سٹیشن کے قریب اُس کی ایک 30 سالہ پاکستانی ورکر سے تُو تُو مَیں مَیں ہوئی تھی جو بالآخر دھینگا مُشتی میں بدل گئی۔ دُبئی پولیس کی فارنزک جانچ سے اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ جسمانی تناؤ کے علاوہ اُس کی جذباتی اور دماغی حالت میں یک دم تغیر کے باعث اُسے دل کا دورہ پڑا تھا۔

استغاثہ کی جانب سے 30 سالہ ملزم پر متوفی پر حملہ آور ہو کر نادانستگی میں اُس کی موت کی وجہ بننے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تاہم ملزم اپنے دفاع کے لیے عدالت میں حاضر نہ ہوا۔ جس پر 31 جولائی 2018ء کو عدالت کے جج محمد جمال اُس کی غیر حاضری میں ہی اُسے سزا سُنائیں گے۔ پولیس اہلکار نے عدالت کو بتایا کہ متوفی کے اسسٹنٹ نے مجھے بتایا تھا کہ جب وہ متوفی کی جانب سے مدد کے لیے بُلانے پر اُس کے پاس پہنچا تو وہ ایک کُرسی پر جھُکا تیز تیز سانسیں لے رہا تھا۔

وہاں موجود لوگوں نے بتایا کہ متوفی کی ایک پاکستانی ورکر کے ساتھ لفظی تکرار ہوئی تھی جو بعد میں ہاتھا پائی میں بدل گئی۔ تاہم موقع پر موجود پاکستانی ملزم کا کہنا تھا کہ اُن کے درمیان لڑائی سنگین نوعیت کی نہیں تھی اور اُس نے ملزم کو جسمانی طور پر کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔