2014کے بعد اسرائیل کا غزہ پر سب سے بڑا حملہ،

10افراد شہید،جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے، حماس کا دعویٰ

پیر 16 جولائی 2018 22:27

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2018ء) اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر2014کے بعد سب سے بڑی بمباری کی ہے،بمباری کے نتیجے میں 10 افراد شہید ہو گئے، دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں 2014 کے بعد سے سب سے بڑے حملے کا دعوی کیا ہے جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید ہوگئے۔

حماس نے اسرائیل سے سیز فائر کا اعلان کردیا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل کی جانب سے کہ حماس کے ٹھکانوں پر 2014 کے بعد سے سب سے بڑا حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے الزام لگایا ہے کہ بمباری حماس کی جانب سے بار بار اسرائیل پر راکٹ حملوں کے جواب میں کی گئی ہے جس میں 3 اسرائیلی زخمی ہوگئے تھے۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں 10 افراد شہید جبکہ 12 زخمی ہوئے ہیں، دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔

حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے آغاز سے مصر کی سرپرستی میں قابض فوج کی جارحیت کو روکنے کیلئے بات چیت کا راستہ اختیار کیا گیا ہے تاکہ اسرائیلی جارحیت میں اضافہ نہ ہو۔