مصر، ممیاں تیار کرنیوالا ڈھائی ہزار سال پرانا کارخانہ دریافت

کارخانے سے 4برتن،تسلے، پیالے، نقاب ، خشک جسمانی اعضا ، موم جامہ اوردوسری کارآمد اشیا برآمد،،کارخانے کا تعلق 664ق م سے 404ق م سے ہے ، ماہرین

پیر 16 جولائی 2018 22:31

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2018ء) مصر میں ممیاں تیار کرنیوالا ڈھائی ہزار سال پرانا کارخانہ دریافت ہوا ہے، کارخانے سے 4برتن، بڑے بڑے تسلے، پیالے، نقاب ، خشک کئے گئے جسمانی اعضا ، موم جامہ کے طور پر استعمال ہونے والی چیزیں اور بہت سی دوسری کارآمد اشیا بھی برآمد ہوئیں ہیں،کارخانے کا تعلق 664ق م سے 404ق م سے ہے۔ بین الاقوامی ذرائع کے مطابق جرمنی اور مصر کے ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے یہاں پائے جانے والے سب سے بڑے اہرام کے قریب سے ایک ایسا ڈھائی ہزار سال پرانا کارخانہ دریافت کیا ہے جہاں ممیاں تیار ہوتی تھیں۔

یونیسکو اس علاقے کو پہلے ہی عالمی ثقافتی ورثہ قرار دے چکا ہے۔ اس علاقے کو میمفس کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ یہ کارخانہ اچانک ہی دریافت ہوا ہے تاہم ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم کے سربراہ کا کہناہے کہ یہ بہت بڑی دریافت ہے جسے اطلاعات کے حوالے سے سونے کی کان کہا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

کارخانے سے 4برتن، بڑے بڑے تسلے، پیالے، نقاب ، خشک کئے گئے جسمانی اعضا ، موم جامہ کے طور پر استعمال ہونے والی چیزیں اور بہت سی دوسری کارآمد اشیا بھی ملی ہیں۔

ماہرین آثار قدیمہ کا کہناہے کہ وہ قاہرہ کے جنوب میں واقع اس علاقے میں جسے زمانہ قدیم میں نیکرو پولس کہا جاتا تھا کسی اور چیز کی تلاش میں نکلے تھے مگر یہ بیش بہا خزانہ کارخانے کی شکل میں دریافت ہوگیا۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس کارخانے کے قریب ہی میمفس کا سکارا علاقہ بھی شامل ہے جسے قبرستان کے طور پر استعمال کیا جاتارہا ہے۔ واضح رہے کہ میمفس قدیم مصر کا پہلا دارالحکومت سمجھا جاتا ہے۔

دریافت ہونے والے کارخانے کے بارے میں ماہرین کا اندازہ ہے کہ اسکا تعلق 664ق م سے 404ق م تک کے درمیان کا ہے جبکہ علاقے میں دریافت ہونے والا اوناس نامی اہرام1900 میں دریافت ہوا تھا۔ نوادرات کے وزیر خالد العنانی کا کہناہے کہ یہ کارخانہ مصری ممیوں کی تاریخ میں ایک نئے اور شاندار باب کا اضافہ کرسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :