بورڈ کے معاملات کو شفاف بنانا وقت کا تقاضہ ہے‘ نگران وزیر اعلیٰ دوست محمد خان

پیر 16 جولائی 2018 23:01

بورڈ کے معاملات کو شفاف بنانا وقت کا تقاضہ ہے‘ نگران وزیر اعلیٰ دوست ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2018ء) نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے صوبے کے تمام امتحانی بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں ریسرچ آفیسر کی جگہ پورا اور مکمل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ونگ کے قیام، بورڈ کے افسران کی تعیناتی کیلئے نئے رولز بنانے، بورڈز حکام کی کارکردگی چیک کرنے کیلئے اعلیٰ لیول کے اکیڈمیہ اور وائس چانسلرز پر مشتمل کمیٹی کا قیام اور اخراجات کی آڈٹ سے متعلق سفارشات سے اتفاق کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیرتعلیم سارہ صفدر کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے معاملات کو شفاف بنانا وقت کا تقاضہ ہے اور یہ آئندہ نسل کے کیرئیر کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ونگ کے قیام کا مقصد بورڈز کے امتحانات، ان کا طریقہ کار، امتحانی پرچوں کی کوالٹی اور معیارپر تحقیق کرنا ہے اور معلوم کرنا ہے کہ کہا ںکہاںپہ خامیاں ہیں ۔

(جاری ہے)

بورڈ کے ریسرچ ونگ پرچوں کی جانچ پڑتال کریگی اور معلوم کریگی کہ آیا مذکورہ پرچہ جات طلباء کے ذہنی لیول کے مطابق ہیں کہ نہیں۔ انہوں نے نئے ریکروٹمنٹ رولز میں بورڈ کے چیئرمین کیلئے تعلیمی قابلیت ایم فل‘ پی ایچ ڈی ہولڈر اور متعلقہ فیلڈمیں 7 سالہ انتظامی تجربہ، اسی طرح کنٹرولر کیلئے نومیریکل سائنسز میں ماسٹر اینڈ ایم فل اور 5 سالہ انتظامی تجربے کے علاوہ اعلیٰ اخلاق دیانتداری، ایمانداری اور اچھی رپوٹیشن کا حامل ہونا لازمی قرار دیا۔

دوست محمد خان نے تجویز دی کہ بورڈ حکام کی کارکردگی پر چیک رکھنے کیلئے ایک مانیٹرنگ اور ایوالویشن اتھارٹی ہونی چاہئے جو حاضر سروس اور ریٹائرڈ اکیڈمیشن پر مشتمل ہو۔نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ بورڈز حکام کیلئے ایسے قوانین بناکر دے رہے ہیں جس پر چل کر بورڈز تمام سیاسی و غیر سیاسی مداخلت سے آزاد ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے رولز کے مطابق کوئی بھی ٹیچر یا پروفیسر مسلسل دو امتحانوں میں سپرنٹنڈنٹ کے طور پر ڈیوٹی انجام نہیں دے سکے گا۔

نگراں وزیراعلیٰ نے نئے ریکروٹمنٹ رولز میں بورڈز حکام کے لئے اعلیٰ تعلیمی ریکارڈ اور انتظامی تجربے کے علاوہ انتہائی دیانتدار، امانتدار اور اچھی رپوٹیشن کا حامل ہونا لازمی قرار دیا ۔بورڈز کے افسران کی تعیناتی میں شفافیت لانے اور میرٹ کی بالا دستی کیلئے نئے رولز بنائے جا رہے ہیں۔ بورڈز حکام کی کارکردگی کو چیک کرنے کیلئے اعلیٰ لیول کی اکیڈمیہ اور وائس چانسلر پر مشتمل کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

نگراں وزیراعلیٰ نے تعلیمی نظام میں تجویز کردہ سفارشات کو آئندہ نسل کیلئے اثاثہ قرار دیا ۔یہ سفارشات آئندہ حکومتوں کے لئے رہنماء اصول ثابت ہونگی ۔اُنہوںنے کہاکہ اساتذہ بچوں کی کردار سازی پر توجہ دیں تاکہ اساتذہ بچوں کیلئے رول ماڈل ثابت ہوں۔ دوست محمد خان نے کہا کہ نمایاں کارکردگی والے بچوں کو انعامات اور حوصلہ افزائی ملنی چاہئے جس سے دیگر بچے علیم کی طرف راغب ہوں ۔اداروں میں بچوں کو حفظان صحت کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء ملنی چاہئیں۔ تعلیمی اداروں کی اپنے کنٹین ہونی چاہئے جہاں خوراک کی اشیاء کا معیاری چک اپ ہو۔

متعلقہ عنوان :