پاکستان اور ایران سرحد پار چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے،

اعلیٰ سطح کے وفود کے دوروں سے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی، پڑوسی ممالک کی حیثیت سے پاکستان اور ایران افغانستان میں پائیدار امن کے لیے کوشاں ہیں صدر مملکت ممنون حسین کی ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد حسین بغیری سے ملاقات میں گفتگو

پیر 16 جولائی 2018 23:04

پاکستان اور ایران سرحد پار چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور ایران سرحد پار چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے اوردونوں ممالک کے اعلیٰ سطح کے وفود کے دوروں سے پاکستان اور ایران کے مابین دفاعی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ صدر ممنون حسین نے یہ بات ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد حسین بغیری سے ملاقات کے دوران کی جنھوں نے پیر کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

ایوان صدر کی جانب سے جای بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مضبوط اورباہمی برادرانہ تعلقات مشترکہ عقائد، ثقافت اور تاریخ پر مبنی ہیں۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ برس ایرانی صدر کے دورہ پاکستان اور پاکستانی مسلح افواج کے سربراہ کے دورہ ایران سے دونو ں برادر ممالک کے باہمی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ کے منصوبے کا مقصد خطے کے مختلف ممالک کے درمیان مواصلاتی رابطے بڑھانا ہے اور یہ منصوبہ پورے خطے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

صدرممنون حسین نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے بہترین مفاد میں ہے اور پاکستان افغانستان میں افغان قیادت اور عوام کی مرضی کے مطابق امن و استحکام کے قیام اور بحالی کی حمایت کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کی حیثیت سے پاکستان اور ایران افغانستان میں پائیدار امن کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں امن و ترقی کے لئے پاکستان ایران کے ساتھ تعاون میں مزید بہتری کا خواہش مند ہے۔