کراچی،برساتی نالوں کی صفائی کے حوالے سے محمود آباد نالے کے ٹھیکیدار کو شوکاز اور آخری وارننگ جاری

پیر 16 جولائی 2018 23:30

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2018ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے برساتی نالوں کی صفائی کے حوالے سے محمود آباد نالے کے ٹھیکیدار کو شوکاز اور آخری وارننگ جاری کرنے کی ہدایت کی ہے باقی نالوں کے ٹھیکیداروں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ نالوں کی صفائی مقررہ وقت پر مکمل کرنے کی حتیٰ الامکان کوشش کی جائے ۔

جاری اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے پیر کے روز کے ایم سی بلڈنگ میں منعقدہ ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں گزشتہ دنوں سے جاری نالوں کی صفائی کے کاموں کی رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب، ڈائریکٹر میونسپل سروسز مشیر احمد، ضلع غربی، جنوبی اور وسطی کے فوکل پرسن اور ایڈیشنل ڈائریکٹر میونسپل سروسز اظہر خان سمیت متعلقہ ٹھیکیداروں نے شرکت کی اور نالوں کی صفائی سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی، اجلاس میں بتایا گیا کہ نالوں پر صفائی کا کام جاری ہے اور اس حوالے سے متعلقہ ٹھیکیداروں کو ایک فارم بھی دیا گیا ہے جس میں وہ روزانہ کی بنیاد پر کئے جانے والے کاموں کو تحریری طور پر درج کریں گے تاکہ کئے گئے کاموں کی روزانہ کی بنیاد پر مفصل رپورٹ حاصل ہوسکے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایا گیا کہ گجر نالہ 28 کلومیٹر لمبا ہے جبکہ اس نالے کے مختلف مقامات پر صفائی کا کام جاری ہے ،لیاقت آباد کے مقام پر رہبر چوک کے نزد یک چوکنگ پوائنٹ صاف کردیا گیا ہے جبکہ چونا ڈپو برج کے نیچے ایک بڑا چینل کھول دیا گیا ہے جبکہ باقی پر کام جاری ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ لنڈی کوتل کا مقام بھی کلیئر کردیا گیا ہے جبکہ پیالہ ہوٹل کے نزدیک آٹھ چینل ہیں جس میں سے پانچ چل رہے ہیں جبکہ باقی پر کام جاری ہے، شفیق موڑ پر چھ بڑی پلیا(Culvert) ہیں جبکہ یہاں سے بہت زیادہ مقدار میں ملبہ اور کچرا نکالا گیا ہے۔

میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ گجر نالے پر جو مشینیں کام کر رہی ہیں انہیں استعمال کیا جاتا رہے اور ضرورت پڑنے پر مزید مشینری بھی حاصل کرلی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نالوں سے نکلنے والے کچرے کو سوکھنے کے فوراً بعد وہاں سے ہٹا دیا جائے تاکہ وہ دوبارہ نالوں میں نہ گر جائے، نالوں کی صفائی مستقل بنیادوں پر کیا جانے والا کام ہے جسے منظم منصوبہ بندی کے تحت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کئے جانے والے کاموں کا مثبت نتیجہ سامنے آسکے۔

انہوں نے کہا کہ جس ٹھیکیدار کو جس جس نالے کی صفائی کا کام دیا گیا ہے وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام نالوں پر ایک ساتھ کام شروع کیا جائے جس کے لئے افرادی قوت اور مشینری میں اضافہ بھی ناگزیر ہے تاکہ مقررہ وقت میں تمام نالوں کی صفائی مکمل ہوسکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اورنگی نالے کے مختلف مقامات پر صفائی کے کاموں کے لئے مشینری اور عملہ موجود ہے، اورنگی نالے کے مختلف مقامات چمن سنیما، کشمیری محلہ، بسم اللہ ہوٹل اور جوہر پلیا(Culvert) پر صفائی کے کاموں کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ اورنگی نالے کے اختتامی کنارے بنگلہ بازار پر بھی کام جاری ہے ، اجلاس میں بتایا گیا کہ شیر شاہ نالہ لیاری ندی سے شروع ہو کر ہارون آباد سائٹ ضلع غربی تک جاتا ہے یہاں پر چار چوکنگ پوائنٹ ہیں جہاں کام ابھی جاری ہے، سولجر بازار نالہ تقریباً 6.7 کلو میٹر لمبا ہے جبکہ اس کے چوکنگ پوائنٹ پی آئی ڈی سی حبیب اسکول ،ریلوے ٹریک ہجرت کالونی اور شاہین کمپلیکس کے پاس ہیں، یہاں پر چھ چینل ہیں جس میں سے چار چل رہے ہیں اور دو پر کام جاری ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سولجر بازار تھانے کے پاس واقع چوکنگ پوائنٹ کو آج ہی سے مشینیں لگا کر صفائی شروع کردی جائے گی، اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ نہر خیام کے اطراف موجود کچرے کو فوری طور پر وہاں سے اٹھا لیا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مہران ہائی وے نالہ ملیر پر 85 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ مہر ان ہائی وے نالے میں اطراف میں موجود بھینسوں کا گوبر ڈالا جانا ایک مسئلہ ہے جس کے لئے مستقل بنیادوں پر حل کی ضرورت ہے۔

میٹروپولیٹن کمشنر نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے انہیں تحریری طور پر آگاہ کیا جائے تاکہ اس کا مستقل حل نکالا جاسکے، اجلاس میں پچر نالہ، کلری نالہ، چکور نالہ، عظیم پورہ نالہ کورنگی، 8000 روڈ نالہ، 7000 روڈ نالہ، 12000 روڈ نالہ، اعظم بستی نالہ، پہلوان گوٹھ نالہ، سونگل نالہ اور دیگر نالوں پر بھی جاری صفائی کے کاموں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔