پہلی مرتبہ لاہور میں نجی کمپنی کو کوڑے سے بجلی پیدا کرنے کا لائسنس دے دیا گیا

لائسنس لاہورمیں40میگاواٹ کا منصوبہ لگانے کےلیے نجی کمپنی کودیا گیا،منصوبے سے یومیہ2ہزار ٹن کوڑا کرکٹ بجلی پیداوارمیں استعمال ہوگا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 16 جولائی 2018 21:34

پہلی مرتبہ لاہور میں نجی کمپنی کو کوڑے سے بجلی پیدا کرنے کا لائسنس دے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16جولائی 2018ء) پہلی مرتبہ لاہور میں نجی کمپنی کو کوڑے سے بجلی پیدا کرنے کا لائسنس دے دیا گیا۔ لائسنس لاہورمیں40میگاواٹ کا منصوبہ لگانے کےلیے نجی کمپنی کودیا گیا،منصوبے سے یومیہ2ہزار ٹن کوڑا کرکٹ بجلی پیداوارمیں استعمال ہوگا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کو ماضی میں توانائی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے باعث مقامی صنعت اور گھریلو صارفین کو سخت پریشانی کا سامن کرنا پڑا تا ہم سابقہ حکومت نے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس پر کام کیا اور پھر ایک وقت میں یہ بھی کہا گیا کہ ملک بھر سے لوڈ شیڈڈنگ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے سابق حکمران جماعت بجلی کے بحران پر قابو پانے کو اپنی بڑی کامیابی تصور کرتی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ پانچ سالوں میں ہم نے توانائی کی پیدوار کے حوالے سے تاریخی پیش رفت کی ہے۔ہم نے66سال میں صرف 18ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کی تھی جب کہ صرف مسلم لیگ ن کی حکومت میں ہم نے 11ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں داخل کر کے تاریخ بنا دی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ اس تاریخی کامیابی کے پیچھے کیا چیز کارفرما ہے تو میں یہی کہوں گا کہ عوامی خدمت کا جذبہ ہے اور کچھ نہیں ۔ اب صرف ان سرکلز میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو گی جہاں بجلی کی چوری ہو گی ۔اس کے علاوہ بھی لائن لاسز اور بجلی چوری کو پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کی اہم وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ موجودہ صورتحال میں بجلی کی طلب اور رسد میں پائے جانے والے فرق پر بہت زیادہ قابو پالیا گیا ہے۔

تاہم ابھی بھی اس حوالے سے بہت سا کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر نیپرا نے تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پہلی مرتبہ لاہور میں نجی کمپنی کو کوڑے سے بجلی پیدا کرنے کا لائسنس دے دیا ہے۔اس حوالے سے نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ لائسنس لاہورمیں40میگاواٹ کا منصوبہ لگانے کےلیے نجی کمپنی کودیا گیا۔منصوبے سے یومیہ2ہزار ٹن کوڑا کرکٹ بجلی پیداوارمیں استعمال ہوگا۔سالڈ ویسٹ منصوبوں سے پیدا بجلی کا ٹیرف10روپے فی یونٹ سے زائد مقرر کیا گیا ہے۔