ضلع ٹھٹھہ میں 6 اگست سے شروع ہونے والی پولیو مہم میں 2 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے، ڈپٹی کمشنرٹھٹھہ

محکمہ صحت کے افسران آئندہ انسداد پولیو مہم سے قبل ایسی حکم عملی تیار کریں تاکہ مہم کے دوارن کوئی بھی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے رہ نہ جائے

پیر 16 جولائی 2018 23:41

ٹھٹھہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2018ء) ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ شہزاد فضل عباسی نے کہا ہے کہ ضلع بھر میں 6 اگست 2018 سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 2لاکھ 1ہزار 879 بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلا کر مہم کو100 فیصد کامیاب بنایا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے دربار ہال مکلی میں انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے متعلق متعلقہ محکموں کے افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ نونہال بچوں کو معذوری سے بچانے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی جانب محکمہ صحت سے مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ انسداد پولیو مہم سے قبل ایسی حکم عملی تیار کریں تاکہ مہم کے دوارن کوئی بھی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے رہ نہ جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید ہدایت دیں کہ مہم کے دوران تمام تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم پانچ سال تک عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سمیت گھر گھر پولیو ٹیموں کی موجودگی کو بھی یقینی بنائیں تاکہ مہم کا مقررہ ہدف حاصل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران ضلع کی تمام مقامی این جی اوز، سول سوسائٹی کے نمائندوں، معززین، علماکرام باالخصوص والدین کو بھی مہم میں شامل کریں تاکہ انکاری بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جا سکیں۔ ڈپٹی کمشنر نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی کی فراہمی کے ساتھ بسوں، سوزوکیوں اور ویگنوں کو چند منٹوں کے لیے اسٹاپوں پر روکیں تاکہ ان گاڑیوں میں سفر کرنے والے بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جا سکیں۔

قبل ازیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ٹھٹھہ ڈاکٹر خدا بخش میمن نے اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے 595 گشتی، 46 فکسڈ جبکہ 55 ٹرانزٹس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اجلاس میں محکمہ صحت، ریونیو، تعلیم، پولیس و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران، پی پی ایچ آئی، مرف، ڈبلیو ایچ او، این اسٹاپ سمیت دیگر مختلف این جی اوز کے نمائندوں نے شرکت کی۔