ہم مرنے کے لیے نہیں لڑتے لیکن مرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں‘ مجاہد منان وانی

ہمارا مشن اپنی سرزمین کو غیر ملکی قبضے سے آزاد کرانا ہے تاکہ امن و انصاف کا ماحول قائم کیاجاسکے جہاں ہر سوچ اور نظریے پر بات کی جاسکے

منگل 17 جولائی 2018 12:35

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں حال ہی میںحزب المجاہدین میں شامل ہونے والے پی ایچ ڈی سکالرمنان وانی نے جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے، علاقے میں بھارتی فوج کی موجودگی کو جواز بخشنے کے لیے کئے جانے والے پروپیگنڈے اور کشمیریوںکے جذبہ آزادی کو ختم کرنے کے لیے ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میںپہلی بارایک مضمون تحریرکیا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایپلائیڈ جیولوجی کی26سالہ طالب علم جوجنوری میں لاپتہ ہوگیاتھا اوربعد میںبھارت کی نصابی کتابیں تیار کرنے والے ادارے نیشنل کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈٹریننگ کی کتابوں میں دہشت گرد کی تعریف کے ساتھ سامنے آگیا کہ ’’اپنے مطالبات کو پوراکرنے کے لیے اندھا دھند طریقے سے شہریوں کو نشانہ بنانے والا دہشت گرد کہلاتا ہے۔

(جاری ہے)

‘‘منان وانی نے پیر کو ذرائع ابلاغ کے اداروں کے نام ایک مراسلے میں پہلی دفعہ مجاہدین میں شامل ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مشن اپنی سرزمین کو غیر ملکی قبضے سے آزاد کرانا ہے تاکہ امن و انصاف کا ماحول قائم کیاجاسکے جہاں ہر سوچ اور نظریے پر بات کی جاسکے اورلوگوں کو یہ اختیار ہو کہ جس سوچ کوچاہیں اپنائیں۔ اپنے مراسلے میں انہوںنے بھارتی بیروکریٹوں اور سیاستدانوں کی طرف سے غیر قانونی قبضے کو جواز بخشنے کے لیے دیے جانے والے دلائل کا جواب امریکہ کے انسانی حقوق کے مقتول رہنما میلکلم ایکس کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے اس طرح دیاکہ ’’ہم سپاہی ہیں،ہم مرنے کے لیے نہیں بلکہ جیتنے کے لیے لڑتے ہیں، ہم مرنے پر نہیں بلکہ (بھارتی )قبضے کے خلاف ، اس کی فوجی طاقت، ظلم و جبر، اس کے ساتھیوں اور سب سے بڑھ کر اس کی انا کے خلاف لڑنے میں فخر محسو س کرتے ہیں۔

جب ہم اس سب کے خلاف لڑتے ہوئے مرتے ہیںتو ہم اس موت پر فخر محسوس کرتے ہیں ‘‘۔