نجی اسکولوں کی بدمعاشی ، معصوم بچی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا

آپ نے تو کہا تھا کہ اسکول میں گرمیوں کی چھٹیوں کے پیسے نہیں دینے لیکن اسکول والے تو پیسے مانگ رہے ہیں۔ معصوم بچی کی چیف جسٹس سے شکایت

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 17 جولائی 2018 13:30

نجی اسکولوں کی بدمعاشی ، معصوم بچی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی 2018ء) : چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے جون کے مہینے میں نجی اسکولوں کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روک دیا تھا اور بچوں کے والدین کے لیے پبلک نوٹس جاری کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔ لیکن کچھ نجی اسکولوں نے سپریم کورٹ کے یہ احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے بچوں سے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس بھی وصول کرنا شروع کر دی ہے۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک معصوم بچی کا چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کے نام لکھا گیا خط وائرل ہوا۔ اس خط میں بچی کا کہنا تھا کہ آپ نے تو کہا تھا کہ ہمیں گرمیوں کی چھٹیوں کے پیسے نہیں دینے لیکن اسکول والے تو ہم سے پیسے مانگ رہے ہیں۔ بلکہ انہوں نے تو جون کی فیس ہم تینوں بہن بھائیوں سے لے لی ہے اور وہ کتابوں کے پیسے بھی مانگ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس خط میں بچی نے اپنے اسکول کا نام بھی بتایا اور کہا کہ آپ نے تو کہا تھا کہ فیس نہیں دینی اور ناران کاغان جانا ہے۔اب چھُٹیاں بھی ختم ہونے والی ہیں اور وہ بہت زیادہ فیس مانگ رہے ہیں۔پاپا نے کہا تھا کہ اسکول میں کتابوں کے پیسے بھی دینے ہیں کیونکہ کورس کی کتابیں بازار سے نہیں ملتیں۔ اس عید پر بکرا بھی نہیں آئے گا۔ معصوم بچی نے خط میں چیف جسٹس کو ''انکل'' مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انکل فیس ختم کر دیں ، ناران کاغان نہیں جائیں گے لیکن بکرا تو لینا ہے، آپ مدد کر دیں۔

آپ کے تابعدار مریم ، غیور، حور۔ یہ خط 28 چودھری کالونی سمن آباد لاہور کے معصوم بچوں نے چیف جسٹس کے نام لکھا جس کے آخر میں تحریر کیا گیا کہ آپ کو خط پوسٹ کیا ہے جواب ضرور دینا۔
سوشل میڈیا پر یہ خط وائرل ہوتے ہی صارفین نے چیف جسٹس کی توجہ اس جانب مبذول کروانا شروع کر دی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو نظر انداز کرنے اور بچوں سے چھُٹیوں کی فیس وصول کرنے والے نجی اسکول مالکان کو خوب آڑے ہاتھوں بھی لیا۔