کراچی ،ْڈی جی سی ا ے اے پی آئی اے کا طیارہ لے کر سیر کیلئے چلے گئے،

مسافر اسکردو ائیر پورٹ پر پرواز کا انتظار کرتے رہے سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل کو سیر سپاٹے کیلئے طیارہ پی آئی اے کے سینئر ڈائریکٹر نے فراہم کیا، اسکردو ائیر پورٹ پر طیارہ اترنے پر مسافروں کا احتجاج

منگل 17 جولائی 2018 14:13

کراچی ،ْڈی جی سی ا ے اے پی آئی اے کا طیارہ لے کر سیر کیلئے چلے گئے،
کراچی/اسکردو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن پی آئی اے غلام حسین اپنے دوستوں کے ہمراہ سرکاری طیارہ لے کر نانگا پربت کی فضائی سیر کراتے رہے ،ْ اسکردو ایئر پورٹ پر مسافر پرواز کا انتظار کرتے رہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن پی آئی اے غلام حسین اپنے دوستوں کے ہمراہ سرکاری طیارہ لے کر نانگا پربت کی فضائی سیر کراتے رہے جبکہ اسکردو ایئر پورٹ پر مسافر پرواز کا انتظار کرتے رہے۔

سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل کو سیر سپاٹے کیلئے طیارہ پی آئی اے کے سینئر ڈائریکٹر نے فراہم کیا جبکہ وی آئی پی مہمانوں میں گلگت بلتستان کے سینئر وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما اکبر تابان بھی شامل تھے۔اسکردو ائیرپورٹ کے بیت الخلا بھی وی آئی پی مہمانوں کیلئے مختص کیے گئے اور ہزاروں روپے کے ٹکٹ خریدنے والے مسافروں کو اسکردو ایئر پورٹ کے باتھ روم تک استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔

(جاری ہے)

سیر سپاٹے کے بعد طیارہ اسکردو ائیر پورٹ پر اترا تو مسافروں نے شدید احتجاج کیا اور ڈی جی سول ایوی ایشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔یاد رہے کہ قومی ایئر لائن انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ماہ 29 جون کو پی آئی اے نجکاری کیس میں تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جس کے مطابق ایئر لائن کا خسارہ 406 ارب تک پہنچ چکا ہے۔رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ قومی ایئر لائن میں فوری طور پر کوئی بہتری نہیں آسکتی اور خسارے کی وجہ سے پی آئی اے اثاثے کی بجائے بوجھ بن چکی ہے۔