Live Updates

اسلام آباد ہائیکورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کے خلاف 22 سینیٹرز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تقرری قانون کے مطابق قرار دی

گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی میں مسابقتی عمل اختیار نہیں کیا گیا اس لیے عہدے سے فارغ کیا جائے ،ْدرخواست گزار

منگل 17 جولائی 2018 14:32

اسلام آباد ہائیکورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کے خلاف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کے خلاف 22 سینیٹرز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تقرری قانون کے مطابق قرار دی ہے۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے 22 سیینٹرز نے گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کی تھی جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست گزاروں کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کو عین قانون کے مطابق قرار دیا۔درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی میں مسابقتی عمل اختیار نہیں کیا گیا اس لیے انہیں عہدے سے فارغ کیا جائے۔یاد رہے کہ سابق چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کو 7 جولائی 2017 کو 3 برس کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا نیا گورنر تعینات کیا گیا تھا تاہم 16 اگست 2017 کو پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر تاج حیدر، فرحت اللہ بابر، سسی پلیجو، فاروق ایچ نائیک اور دیگر نے اس تقرری کو چیلنج کیا تھا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات